دبئی (نیوز ڈیسک) پاکستان کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز اسپنر سعید اجمل کا کہنا ہے کہ مشکوک باو¿لنگ ایکشن کے خوف نے انھیں کرکٹ سے کنارہ کشی کے قریب پہنچادیا تھا۔ اپنے انٹرویو میں اجمل کا کہنا تھا کہ ‘میں تذبذب کا شکار تھا، میرے ذہن میں تھا کہ میں غیر قانونی باو¿لنگ کررہا تھا، پابندی کے بعد اس خوف سے نجات حاصل کرنے کے لیے مجھے ایک سال کا عرصہ لگا۔’میں نے یقیناً سخت محنت کی، میں نے واپسی سے قبل بحالی کے دوران 12 ہزار گیندیں کرائیں، پابندی لگنے سے لے کر اجازت ملنے تک میں روزانہ 100 گیندیں کراتا تھا’۔سعیداجمل کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ سال بنگلہ دیش کے خلاف قومی ٹیم کی نمائندگی کرنے والے اسپنر سے مختلف شخص ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ‘ میں تیار ہوں، جب میں نے بنگلہ دیش کے خلاف کھیلا تھا اس وقت میں اور اب میں بہت فرق ہے اس وقت میں اندرونی طورپر خوف کا شکارتھا اور اب میں اس خوف سے سخت محنت کی بدولت نجات پاچکا ہوں’۔’گزشتہ چھ مہینوں کے دوران میں کلب سمیت 100 میچز کھیل چکا ہوں جہاں مجھے کئی چھکے بھی پڑے، میں نے سمجھنا شروع کیا کہ کس رفتار سے بلے باز مجھے نشانہ بناتے ہیں انہوں نے کہا کہ ‘میں واپس آو¿ں گا اور وہ دن دور نہیں ہے، میں نے بہت وقت باہر گزارا ہے اور جب پاکستان ہارتا ہے تو مجھے تکلیف ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں پی ایس ایل کے پہلے میچ میں مجھ پر کچھ دباو¿ تھا لیکن میری باو¿لنگ اچھی تھی۔ آخری میچ میں جس طرح چاہا اور جہاں باو¿لنگ کرنا چاہا ایسا ہی ہوا۔ میں اپنا اعتماد واپس حاصل کر رہا ہوں اور باو¿لنگ میں حربے جو آزما رہا ہوں اب وہ کام بھی آرہے ہیں ۔