نئی دہلی(نیوزڈیسک)بھارت میں ہونے والے بیڈمنٹن کے ٹورنامنٹ میں شرکت کیلئے برہمن ہونا لازمی قرار دے کر ٹورنامنٹ میں شرکت کے لئے کھشتری ،شودر اور دیگر نچلی ذاتوں کے افراد کی انٹری بندکردی گئی ہے میڈیا رپورٹس کے مطابق زندگی کے ہر شعبے میں تفریق رکھنے والے بھارت نے کھیلوں کے میدان کو بھی نہ چھوڑا اوروہاں کھیلوں میں بھی نسل پرستی گھس آئی ریاست کرناٹکا کے شہر بیلا گوی میں ایک فانڈیشن کی جانب سے ہونے والے بیڈمنٹن ٹورنامنٹ کے لیے اینٹریز جمع کرانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس ایونٹ کا فوکس کرناٹکا ، مہاراشٹرا اور گوا کے بیڈمنٹن پلئیرز ہیں اور وہ بھی صرف برہمن۔ اس تفریق پر بھارتی جنتا نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یہ اوپن ایونٹ ہے تو پھر تفریق اور ذاتوں کی درجہ بندی کیوں ہے جب کہ ایونٹ آرگنائزرز کہتے ہیں کہ یہ کمیونٹی ایونٹ ہے، جس میں صرف برہمنوں کو ہی شرکت کی اجازت دی گئی ہے، اس حوالے سے کرناٹاٹکا بیڈمنٹن ایسوسی ایشن نے بھی صاف کہہ دیا ہے کہ اگر یہ کمیونٹی ایونٹ ہے تو ٹھیک ہے لیکن ایسوسی ایشن اس ایونٹ کو recognize نہیں کرے گی۔ کھیل کے میدان میں بھی بھارت کا تفرقانہ رویہ دیکھ کر کہا جارہا ہے کہ اپنی ہی ذاتوں میں تقسیم کا قائل بھارت، کسی اور کمیونٹی یا مذہب کو جمہوریت کا کیا حق دے گا؟