سڈنی (نیوز ڈیسک) ڈی ویلیئرز کی ریکارڈساز اننگز کی بدولت جنوبی افریقہ نے کالی آندھی کو 257 رنز کے بھاری مارجن سے شکست دے کر ورلڈ کپ میں دوسری کامیابی حاصل کر لی۔ یہ ون ڈے کرکٹ کی تاریخ میں ویسٹ انڈیز کی بدترین شکست ہے، پروٹیز قائد اے بی ڈی ویلیئرز نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے حریف باؤلرز کی خوب دھنائی کی اور 162 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیل کر ٹیم کا مجموعہ 408 رنز ترتیب دیا۔ ویلیئرز نے طوفانی اننگز کھیلتے ہوئے 64 گیندوں پر تیز ترین 150 رنز بنا کر نیا عالمی ریکارڈ اپنے قبضے میں کیا، ان کی اننگز میں 8 چھکے اور 17 چوکے بھی شامل تھے، اس سے قبل ڈی ویلیئرز کو ون ڈے کرکٹ کی تاریخ میں تیز ترین ففٹی اور سنچری بنانے کا بھی عالمی اعزاز حاصل ہے۔ ہاشم آملہ 65، فاف ڈوپلیسی 62 اور ریلی روسیو 61 رنز بنا کر نمایاں رہے۔ جواب میں کالی آندھی کی ٹیم مطلوبہ ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی اور پوری ٹیم 33.1 اوورز میں 151 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔ کپتان جیسن ہولڈر کے سوا کالی آندھی کا کوئی بھی کھلاڑی پروٹیز باؤلرز کا مقابلہ نہ کر سکا، پروٹیز باؤلرز کی عمدہ باؤلنگ کے باعث 6 ویسٹ انڈین کھلاڑی دوہرا ہندسہ بھی عبور نہ کر سکے۔ ہولڈر 4 چھکوں اور 3 چوکوں کی مدد سے 56 رنز بنا کر نمایاں رہے۔ عمران طاہر نے عمدہ باؤلنگ کرتے ہوئے 5 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ ڈی ویلیئرز کو تاریخی اننگز کھیلنے پر میچ کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ دیا گیا۔ جمعہ کو سڈنی میں کھیلے گئے ورلڈ کپ کے گروپ بی کے میچ میں جنوبی افریقن ٹیم کے کپتان اے بی ڈی ویلیئرز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو جنوبی افریقن بلے بازوں نے عمدہ بیٹنگ کا مظاہرہ کر کے مقررہ اوورز میں 408 رنز کا مجموعہ ترتیب دیا۔ 18 رنز پر کوئنٹن ڈی کوک 12 رنز بنانے کے بعد اپنی وکٹ گنوا بیٹھے، یہاں پر ہاشم آملہ نے فاف ڈوپلیسی کے ساتھ مل کر ذمہ دارانہ بیٹنگ کی اور دوسری وکٹ کی شراکت میں 127 رنز بنا کر ٹیم کا سکور 145 تک پہنچا دیا، اسی دوران دونوں نے اپنی اپنی نصف سنچریاں بھی مکمل کیں، ڈوپلیسی 62 رنز بنانے کے بعد گیل کی گیند کا نشانہ بنے، اسی اوور کی چوتھی گیند پر گیل نے ہاشم آملہ کو بھی آؤٹ کر کے ٹیم کو اہم کامیابی دلائی، آملہ 65 رنز بنا سکے، اس موقع پر اے بی ڈی ویلیئرز اور ریلی روسیو نے میدان سنبھالا، دونوں بلے بازوں نے ڈٹ کر کالی آندھی کے باؤلرز کا مقابلہ کیا اور چوتھی وکٹ میں 134 رنز جوڑ کر ٹیم کا سکور 280 تک پہنچا دیا، روسیو 61 رنز بنا کر رسل کی گیند کا نشانہ بنے، ڈیوڈ ملر 20 رنز بنا کر پویلین لوٹے، اس کے بعد ڈی ویلیئرز نے فرحان بہار دین کے ساتھ مل کر عمدہ بلے بازی کے تسلسل کو برقرار رکھا، ڈی ویلیئرز کی جارحانہ بیٹنگ کے سامنے کالی آندھی کے باؤلرز بالکل بے بس نظر آئے، انہوں نے عمدہ بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 64 گیندوں پر تیز ترین 150 رنز بنا کر نیا عالمی ریکارڈ اپنے نام کیا، ویلیئرز نے 66 گیندوں پر 8 چھکوں اور 17 چوکوں کی مدد سے 162 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی، بہاردین 10 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ کرس گیل اور اینڈر سل نے 2، 2 اور جیسن ہولڈر نے ایک وکٹ حاصل کی۔ جواب میں کالی آندھی کی ٹیم مطلوبہ ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی اور پوری ٹیم 33.1 اوورز میں 151 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ کپتان جیسن ہولڈر کے سوا کالی آندھی کا کوئی بھی کھلاڑی پروٹیز باؤلرز کو سنبھل کر نہ کھیل سکا اور چھ کھلاڑی دوہرا ہندسہ عبور کرنے میں ناکام رہے، ہولڈر نے جارحانہ بیٹنگ کی اور 4 چھکوں اور 3 چوکوں کی مدد سے 56 رنز بنا کر نمایاں رہے۔ ڈیوائن سمتھ 31، کرس گیل 3، مارلون سیموئلز صفر، کارٹر 10، رامدین 22، سیمنز صفر، ڈیرن سیمی 5، رسل صفر اور سلیمان بین ایک رن بنا کر آؤٹ ہوئے۔ جیروم ٹیلر 15 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ عمران طاہر نے عمدہ باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 5 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی، کائل ایبٹ اور مورنے مورکل نے دو، دو اور ڈیل سٹین نے ایک وکٹ حاصل کی۔ای بی ڈی ویلیئرز کو 162 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلنے پرمیچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔