یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والے برطانوی نژاد ڈاکٹر میتھیو واکر نے نیند کے حوالے سے ایک جامع تحقیق کی ہیاس تحقیق کیلئے انہوں نے دو سال کے عرصے کا وقت اور کچھ فنڈز کا تقاضہ کیا لیکن وقت کے گزرنے کے ساتھ نیند کی افادیت اور اہمیت کے بارے میں جتنے حقائق ان کے سامنے آتے رہے تحقیق کا دورانیہ بھی بڑھتا چلا گیا، بعد ازاں ڈاکٹر میتھیو واکر کی تحقیق 20 سال کے طویل عرصے میں جاکر پوری ہوئی جس کا نام وائے وی سلیپ(ہم کیوں سوتے ہیں؟) رکھا گیامذکورہ تحقیق سے معلوم ہوا کہ موت کا مقابلہ کرنے یا اس کا علاج کرنے کا سب سے بہترین طریقہ پوری اور مکمل نیند لینا ہے۔اکثر سننے میں آتا ہے کہ ہارٹ اٹیک، بلڈپریشر، شوگر برین ہیمرج وغیرہ پہلے اتنا سننے کو نہیں ملتے تھے جتنا تذکرہ ان بیماریوں کا آج کیا جاتا ہے یا اتنی بڑی تعداد میں لوگ اس میں مبتلا ہیں۔
تحقیق کے مطابق ان بیماریوں کا نیند سے براہ راست تعلق ہے اور اس کی بڑی اور اہم وجہ بھی نیند کا پورا نہ ہونا ہے۔تحقیق کے دوران انہوں نے کینسر، دل کے امراض اور ذیابیطس میں مبتلا مریضوں کو جمع کیا اور ان کے ریکارڈ اور تشخیصی رپورٹس کا مطالعہ کیا۔ جس کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ جو لوگ سات گھنٹے سے کم نیند لیتے تھے وہ ان بیماریوں کا شکار ہوئے۔تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اپنے بیڈ پر اس وقت تک نہ بیٹھیں جب تک آپ نے سونا نہ ہو یا آپ کی آنکھیں نیند سے بوجھل نہ ہوں اگر فون بھی استعمال کرنا ہو تو کرسی پر بیٹھ کر کریں۔
رات کی نیند ہماری زندگی اور صحت کیلئے اتنا ہی ضروری ہے جیسے کہ سانس لینے کیلئے ہوا اور پیاس بجھانے کیلئے پانی کی اہمیت ہے۔نیند ہماری زندگی اور جسمانی ضروریات کا اہم حصہ ہے لیکن اگر آپ اس کے متعلق سوچیں تو آپ کو یہ ایک عجیب چیز لگے گی کہ ہر دن کے اختتام پر ہم دنیا و مافیہا سے بے خبر اور بے ہوش سے ہوجاتے ہیں اور ہماری تمام حسیں جاتی رہتی ہیں۔