ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

لیبیا کے سابق حکمران معمر قذافی کس نہایت بااثرامریکی خاتون کے عشق میں مبتلا تھے

datetime 15  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)لیبیا کے سابق حکمران معمر قذافی کو کون نہیں جانتا ۔ امریکی اور یورپی ممالک کی آنکھ میں کانٹے کی طرح کھٹکنے والا یہ مسلمان حکمران ڈکٹیٹر ایک قوم پرست حکمران بھی تھا مگر آپ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ معمر قذافی سابق امریکی وزیر خارجہ کونڈو لیزا رائس پر بری طرح فریفتہ تھے

اور ان سے اپنے عشق کا برملا اظہار کیا کرتے تھے۔ ایک بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق قذافی کونڈو لیزا رائس پر اس حد تک فدا تھے کہ وہ انہیں سر عام ” میری محبوبہ سیاہ فام خاتون“ کہا کرتے تھے لیبیا کے سرکاری دورے کے دوران اس وقت کونڈو لیزا رائس نہایت مخمصے کا شکار ہو گئیں جب معمر قذافی نے بڑی ضد کرکے کونڈو لیزا رائس کو اپنے پرائیویٹ باورچی خانے میں خصوصی طور پر مدعو کیا اور وہاں کھانا کھانے سے پہلے قذافی نے کونڈولیزا کو ان کی عالمی حکمرانوں سے ہونیوالی ملاقاتوں پر مرتب کردہ ایک ویڈیو بھی دکھائی جس کے بیک گرائونڈ میوزک میں ’’بلیک فلاور ان دی وائٹ ہاؤس( سفید گھر میں سیاہ پھول)“ گانا چل رہا تھا۔2007میں ایک انٹرویو کے دوران بھی معمر قذافی نے کونڈولیزا رائس سے اپنے عشق کا برملا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ’’او لیزا ، لیزا، میں تم سے بہت زیادہ پیار کرتا ہوں، میں تمہاری قدر کرتا ہوں کیونکہ تم ایک سیاہ فام افریقی نسل عورت ہو۔معمر قذافی کونڈو لیزا رائس کو ’[سیاہ پھول سفید گھر میں‘‘بھی کہہ کر پکارا کرتا تھے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…