اسلام آباد(مانیـٹرنگ ڈیسک)کراچی کے قبرستان میں موجود قائداعظم محمد علی جناحؒ کے قریبی ساتھیوں کی قبروں سے خوشبو کے معطر جھونکے آتے محسوس ہوتے ہیں جیسے احاطے کے اندر گلاب کے تازہ پھول مہک رہے ہوں، مؤقر قومی اخبار روزنامہ امت کی ایک رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے پاپوس نگر قبرستان میں واقعہ
ایک احاطے میں موجود قائداعظم محمد علی جناحؒ کے تحریک پاکستان کے ساتھیوں کی قبروں سے خوشبو کے جھونکے آتے محسوس ہوتے ہیں جیسے احاطے کے اندر گلاب کے تازہ پھول مہک رہے ہوں۔ احاطے کی دیوار پر سنگ مر مر کی تختی پر ’’قائداعظم محمد علی جناحؒ کے تحریکی ساتھی اکابرین دیوبند‘‘تحریر ہے۔ان قبور میں حضرت مولانا شبیر علی تھانویؒ، حضرت مولانا شاہ عبدالغنی اور مولانا الحاج ظفر احمد العثمانی التھانویؒ کی قبریں شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق قبرستان کے باہر پھول بیچنے والے ایک شخص عبدالواحد کے بقول اس احاطے کے اندر دو قبریں اور بھی ہیں جن میں ایک مفتی رشید احمد صاحب اور دوسری قاضی نیاز الحسن خطیب المعروف ڈاکٹر صدیق کی قبریں ہیں۔ اکثر نوٹ کیا گیا ہے کہ ان قبروں پر دن رات فاتحہ خوانی کیلئے آنے والوں کا تانتا بندھا رہتا ہے ۔ آدھی رات کے اوقات میں بھی ان دیندار شخصیات کی قبروں پر فاتحہ خوانی ہوتی دیکھی گئی ہے۔ لیکن کبھی کسی نے یہ جاننے کی کوشش نہیں کی رات گئے ان قبروں پر فاتحہ خوانی کرنے والے کون لوگ ہیں۔ عبدالواحد کا کہنا تھا کہ اس کا اندازہ ہے کہ ان دیندار لوگوں کی قبروں پر انسانوں کے ساتھ ساتھ دیگر مخلوقات بھی فاتحہ خوانی کیلئے آتی ہیں۔
اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ لائیک اور شیئر کریں