اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )یوں تو پاکستان کے حوالے سے تاریخ میں بے شمار اولیائے کرام کی پیش گوئیاں موجود ہیں جبکہ حضورﷺ کی ایک حدیث مبارکہ بھی اس جانب اشارہ کرتی نظر آتی ہے کہ ’’مجھے ہند کی جانب سے خوشبو آتی ہے‘‘اس زمانے میں برصغیر کو ہند کہا جاتا تھا جس میں میانمار،ہندوستان، پاکستان، بنگلہ دیش کا خطہ آتا تھا۔ مگر آپ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے
کہ بھارت کو انگریزوں سے آزادی دلوانے والے اور پاکستا ن کے سخت ترین مخالف مہاتما گاندھی نے بھی پاکستان کے بارے میں پیش گوئی کی تھی جس کے بعد انہیں قتل کر دیا گیا تھا۔ پاکستان کے موقر قومی اخبار روزنامہ پاکستان لاہور کی ایک ریسرچ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ موجودہ دور کے ایک سیاح اور مورخ ناسٹرڈیم جون روگونے سترہ سال پہلے ’’ مہاتما گاندھی کی پیش گوئیاں‘‘ نامی کتاب میں دعویٰ کیا تھا کہ نوّے کی دہائی میں ہندوستان کے دورے کے دوران اسے مہاتما گاندھی کی پیش گوئیوں کا جائزہ لینے کا موقع ملا اور اس نے ان پیش گوئیوں کے مطابق پاکستان ا ور بھارت کے جنگی حالات کا جائزہ لیتے ہوئے انکشاف کیا تھا کہ مہاتما گاندھی نے پاکستان اور بھارت کے درمیان چار جنگوں کی پیش گوئی کی تھی جن میں تین ہو چکی ہیں جبکہ چوتھی جنگ حتمی ہو گی۔ناسٹر ڈیم لکھتا ہے کہ مختلف جرائد میں یہ لکھا جاچکا ہے کہ قیام پاکستان کے بعد گاندھی نے پنڈت و نجومی بلوا کردونوں ملکوں کی کنڈلیاں بنوائی تھیں اوریہ حساب لگواکر اعلان کیاتھا کہ پاکستان اور انڈیا میں 4 جنگیں ہونگی اور چوتھی جنگ فیصلہ کن ہوگی۔ گاندھی جی نے اگرچہ یہ نہیں بتایاتھا کہ جنگ کا فاتح کون ہوگا۔ تاہم یہ ضرور کیا کہ اس کے بعد انہوں نے بھارت کو پاکستان کے خلاف جنگ سے روکنے کی ہر ممکن کوشش کی ،حتٰی کہ پاکستان کو اسکا حق دلوانے کے لیے بھوک ہڑتال بھی کر دی تھی
جس پر انہیں قتل کر دیا گیا۔ انکے قاتلوں کا یہ تسلیم کرنا تھا کہ گاندھی جی کی پاکستان کے لئے ہمدردی سے بھارت اور ہندووں کو نقصان پہنچا ہے ۔گاندھی جی نے بھارتی حکومت کو پاکستان کے حصے کا خزانہ ۵۵۰ ملین روپے ادا کرنے پر زور دیا تھا اور انکی اس جدوجہد کو یہ نام دیا گیا کہ وہ مسلمانوں کے ساتھ امن قائم کرنے کے لئے کوششیں کررہے تھے جس کا انتہا پسند ہندووں کو رنج تھا
۔بھارتی عسکری دانشوروں اور پنڈتوں کی نظر میں گاندھی جی کی چار پیش گوئیاں غیر معمولی اہمیت رکھتی ہیں لہذا وہ ان وچاروں میں مبتلا رہتے ہیں کہ پاکستان کو قابو کرکے کیسے گاندھی جی کی پیش گوئیوں کو جھوٹا ثابت کیا جائے۔