بدھ‬‮ ، 16 جولائی‬‮ 2025 

آسمان گرتا کیوں نہیں۔۔زمین پھٹ کیوں نہیں جاتی اسرائیلی جیلوں میں قید مظلوم فلسطینی کیسے روزہ گزارتے ہیں؟ ایسی خبر کہ آپ کی آنکھوں سے آنسوئوں کا سیلاب رواں ہو جائے گا

datetime 18  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تل ابیب(آئی این پی)اسرائیلی جیل انتظامیہ نے تربوز پر 18برس سے عائد پابندی اٹھا لی، اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کو روزہ افطاری کے لئے تربوز کی فراہمی جاری کر دی گئی،غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی جیل میں قید ایک فلسطینی اسیر اس تربوز کی تصویر کو باہر بھیجنے میں کامیاب ہو گیا جو اس نے 17 برس کے طویل عرصے کے بعد دیکھا تھا۔اسرائیلی جیلوں میں طویل

عرصے سے قید اسیر ابو محمود نے تصویر کے ساتھ منسلک اپنے تبصرے میں بتایا کہ “جیل انتظامیہ نے تربوز پر تقریبا 18 برس سے عائد پابندی کو اٹھا لیا۔ انتظامیہ نے ہر چھ قیدیوں میں ایک تربوز تقسیم کیا اور ہم اب اذانِ مغرب کا انتظار کر رہے ہیں”۔اسرائیلی جیلوں میں 13 برس گزارنے والے ایک قیدی ابراہیم سمحان نے بتایا کہ قابض حکام نے 2000 میں بیت المقدس کی انتفاضہ تحریک کے وقت سے قیدیوں کے لیے تربوز پر پابندی عائد کر دی تھی۔ انہیں اندیشہ تھا کہ تربوز کے ذریعے بعض چیزوں کو خفیہ طور منتقل کیا جا سکتا ہے۔ سمحان کے مطابق ایک قیدی کے لیے یہ اقدام اذیت رسانی اور اسے محرومی کا احساس دلانے کے مترادف تھا۔قابض حکام قیدیوں کے لیے بعض سادی سی اشیا مثلا آئس کریم، خوشبو، تسبیح کے رنگین دانے، چمچے اور شیشے کے گلاس وغیرہ بھی ممنوع قرار دیتے ہیں۔ ماضی میں قیدیوں کی جانب سے جیل میں اپنی روز مرہ کی زندگی بہتر بنانے کے واسطے ہڑتالوں کا اہتمام کیا جاتا رہا ہے۔ سونے کے لیے تکیے کا حصول قیدی کے لیے انتہائی خوش بختی شمار کی جاتی ہے۔ اسی طرح یکم رمضان کو اسرائیلی حکام کی جانب سے جیلوں میں تربوز کے داخلے کی اجازت دینا بھی ہے۔ قابض حکام نے 2000 میں بیت المقدس کی انتفاضہ تحریک کے وقت سے قیدیوں کے لیے تربوز پر پابندی عائد کر دی تھی۔ انہیں اندیشہ تھا کہ تربوز کے ذریعے بعض چیزوں کو خفیہ طور منتقل کیا جا سکتا ہے۔ سمحان کے مطابق ایک قیدی کے لیے یہ اقدام اذیت رسانی اور اسے محرومی کا احساس دلانے کے مترادف تھا۔قابض حکام قیدیوں کے لیے بعض سادی سی اشیا مثلا آئس کریم، خوشبو، تسبیح کے رنگین دانے، چمچے اور شیشے کے گلاس وغیرہ بھی ممنوع قرار دیتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…