تمہاری رضامندی کے بغیرکوئی بھی تمہارا دل نہیں توڑ سکتا۔دنیا اور آخرت ایک دوسرے کی ضد اور نقیض ہیں اور علیحدہ علیحدہ راستے ہیں‘ جو دنیا سے محبت کرتا ہے وہ آخرت سے نفرت کرتا ہے اور دنیا اور آخرت مشرق و مغرب کی طرح ہیں‘
جتنا کوئی کسی کے قریب ہوتا ہے اتنا ہی دوسرے سے دورہوتا ہے۔ ۔دنیا دوسری چیزوں سے غافل کر دیتی ہے‘ دنیا دار جب ایک چیز حاصل کر لیتا ہے تو اسے دوسری چیزکا حرص لاحق ہوجاتا ہےجو خودروئی سے کام لے گا وہ تباہ و برباد ہوگا اور جو دوسروں سے مشورہ لے گا وہ ان کی عقلوں میں شریک ہوجائے گاجو شخص بھی کوئی عمل کرتا ہے اس کا ذمہ دار وہ خود ہے۔٭مومن کی زبان دل سے پیچھے رہتی ہے( یعنی بولنے سے پہلے وہ کہنے والی بات پر غور کرلیتا ہے۔ ٭ماں کےہے۔٭ماں کے بغیر گھر قبرستان معلوم ہوتاہے۔٭بحران کے وقت کردار بنایا نہیں جاتا بلکہ وہ خودبخود جنم لیتا ہے۔ ٭مجھے ایسا انسان کی تلاش ہے جس پر عادات اور خواہشات کی بجائے عقل کی حکمرانی ہو۔٭مشور ہ لینا بری بات نہیں لیکن کسی مشورے پر غورو فکر کے بغیر عمل کرنا بری بات ہے۔٭یہ درست ہے کہ ایک مشین پچاس انسانوں جتنا کام کرسکتی ہے۔ لیکن ہزاروں مشینیں آجائیں تب بھی وہ ایک غیر معمولی انسان جتنا کام نہیں کرسکتیں۔٭عالم کا امتحان اس کے علم کی کثرت سے نہیں ہوتا بلکہ دیکھناچاہیے کہ وہ فتنہ انگیز باتوں سے کیسے بچتاہے۔