جمعہ‬‮ ، 31 جنوری‬‮ 2025 

’’آپ سر پر ٹوپی ترچھی کیوں پہنتے ہیں؟‘‘صحافی کے سوال پر امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے ایسا واقعہ سنا دیاکہ جسے سن کر آپ کی آنکھوں میں بھی پانی آجائے گا اور آپ بھی بے اختیار سبحان اللہ کہہ اٹھیں گے

datetime 18  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)میری والدہ نے ایک بار میرے سر پر ٹوپی ترچھی کی تھی اور مجھے منا کر سکول بھیجا تھا جس کی وجہ سے آج تک میں اپنی والدہ کی مجھ سے اس محبت کا احترام کرتا ہوں اور ان کی اس محبت بھری یاد کے احترام میں اپنے سر پر جیسے انہوں نے ٹوپی کو سیٹ کیا تھا ایسے پہنتا ہوں، امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے نجی ٹی وی نائنٹی ٹو نیوز

کو دئیے گئے انٹرویو میں والدہ سے محبت کا نہایت دلفریب واقعہ اور اس سے وابستہ یاد سنا کر سب کی آنکھیں نم کر دیں۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی نائنٹی ٹو نیوز کو انـٹرویو دیتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے جب یہ سوال کیا گیا کہ آپ ٹوپی سیدھی پہننے کے بجائے ترچھی کیوں پہنتے ہیں تو اس بات کا جواب دیتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے اپنے بچپن کا ایک قصہ سناتے ہوئے کہا کہ شدید سردیوں کا موسم تھا اور ہمارے علاقے میں پہاڑوں پر برف پڑی ہوئی تھی ، میرے پاس سردی کے موسم میں بند جوتے نہیں تھے اور اس دن شدید سردی کے باعث میری ہمت بھی جواب چکی تھی اور میں نے اپنے والدہ سے برملا کہہ دیا کہ اگر بند جوتے مجھے پہننے کو ملیں گے تو میں سکول جائوں گا نہیں تو میں سکول نہیں جائوں گا۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ اگر میری والدہ کے پاس بند جوتے ہوتے تو وہ مجھے ضرور فراہم کرتیں مگر ایسا نہیں تھا کہ وہ مجھ سے محبت نہیں کرتی تھیں اور مجھے سردی میں سکول بھیجنا چاہتی تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ غربت کے باعث اتنے وسائل نہیں تھے کہ میرے لئے گرم اور بند جوتے فراہم کئے جاتے ۔ میری والدہ مجھے سکول بھیجنے کیلئے منانے کیلئے میرے پاس آئیں اور میرے سکول کے یونیفارم کی ٹوپی جو فوجی ٹوپی سے مشابہت رکھتی ہے اور ملیشیا رنگ

کی ہوتی تھی اس وقت جس پر سرخ رنگ کا ایک دھبہ بھی ہوتا تھا میرے سر پر فوجی انداز میں ترچھی کر کے پہنا کر بولیں کہ ’’جائو !اب سکول جائو، اب کوئی تمہارے پائوں کی طرف نہیں دیکھا گا بلکہ ہر کوئی تمہارے سر کی طرف دیکھے گا، سراج الحق بتاتے ہیں کہ نجانے کیا بات تھی کہ میں سکول نہ جانے کا مصمم ارادہ کر چکا تھا مگر ماں کے اس انداز پر میں آرام سے سکول

جانے پر رضامند ہو گیا ، اور وہ دن ہے اور آج کا دن ، میں ہمیشہ ٹوپی فوجی انداز میں اپنی ماں کے پہنائے ہوئے طریقے کے مطابق سر پر ترچھی پہنتا ہوں جو کہ میری والدہ کی مجھ سے محبت کی ایک حسین یاد ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…