ایک یورپی ملک میں ایک جیلر کی بیوی انتہائی خوش اخلاق تھی‘ اس کا نام کیتھرائن تھا‘ وہ ایک گھریلو اور اچھی عورت تھی‘ قیدیوں کے ساتھ حسن اخلاق سے پیش آتی‘ اپنے پاس سے کھانے بنا کر ان کو کھانا کھلاتی‘ اس کے بچے سارا دن قیدیوں کے پاس کھیلتے رہتے‘ اچانک یہ عورت مر گئی‘ قیدی پھوٹ پھوٹ کر رونے لگے‘ ہر آدمی پریشان تھا‘
اس کی آخری رسومات میں ہر قیدی شرکت کرنا چاہتا تھا‘ جیلر نے اپنی ذمہ داری پر جیل کے دروازے کھول دیئے‘ صبح سے شام تک قیدی گھومتے پھرتے رہے‘ جیل میں آتے جاتے رہے‘ جب اس عورت کو دفن کر دیا گیا تو شام کو دیکھا گیا کہ ایک قیدی بھی کم نہیں ہے‘ ان میں بڑے بڑے مجرم اور لمبی سزاﺅں کے قیدی بھی شامل تھے‘ان لوگوں کو کسی اور چیز نے نہیں بلکہ کیتھرائن کے اخلاق نے باندھ رکھا تھا۔سچ ہے اخلاق وہ خوشبو ہے جو ہر کسی کو اپنی طرف کھینچ لیتی ہے۔