اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) آج کے دور میں بیٹی کے لئے مناسب رشتہ ڈھونڈنے کے لئے اکثر والدین لڑکے کی مالی اور سماجی حیثیت کو ہی بنیادی ترین اہمیت دیتے ہیں مگر سعودی عرب میں ایک والد نے اپنی بیٹی کے لئے آنے والے ایک بہت اچھے رشتے کو ایک نہایت منفرد وجہ کی بنیاد پر فوری طور پر رد کردیا۔
شمال مغربی صوبے حائل سے تعلق رکھنے والے ان صاحب کے ہاں لڑکا اور اس کا والد ان کی بیٹی کے لئے رشتہ لے کر آئے۔ اخبار ”حائل این“ کے مطابق لڑکی کے والد نے لڑکے کی ملازمت اور مال و دولت کے بارے میں کوئی سوال نہ کیا بلکہ اس سے کہا کہ میں صرف ایک سوال پوچھوں گا اور اس کا درست جواب ملنے پر لڑکے کی طرف سے کسی بھی قسم کے اخراجات کے تحفے تحائف کے بغیر اس کی بیٹی رخصت کردوں گا۔ان صاحب نے لڑکے سے پوچھا کہ براہ کرم یہ بتائیے کہ آج کل فجر کی نماز کا درست وقت کیا ہے؟ بدقسمتی سے لڑکے کو فجر کی نماز کا وقت درست طور پر معلوم نہ تھا اور اس نے اندازے کے مطابق کچھ وقت بتایا مگر یہ غلط تھا۔ لڑکی کے والد نے لڑکے اور اس کے والد سے فوری طور پر معذرت کرلی اور کہا کہ وہ اپنی بیٹی کا ہاتھ ایک ایسے شخص کے ہاتھ میں نہیں دے سکتے جس کے پاس دنیا جہاں کی معلومات ہیں مگر یہ معلوم نہیں کہ خدائے بزرگ و برتر نے صبح کا آغاز کرنے کے لئے اپنی بارگاہ میں حاضر ہونے کا کیا وقت مقرر فرما رکھا ہے۔