بیٹی سے شادی کے خواہشمند سعودی شہری سے باپ کا اسلام کے بارے میں انتہائی آسان سوال ،جواب نہ دے سکا تو ۔۔۔

29  مئی‬‮  2017

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) آج کے دور میں بیٹی کے لئے مناسب رشتہ ڈھونڈنے کے لئے اکثر والدین لڑکے کی مالی اور سماجی حیثیت کو ہی بنیادی ترین اہمیت دیتے ہیں مگر سعودی عرب میں ایک والد نے اپنی بیٹی کے لئے آنے والے ایک بہت اچھے رشتے کو ایک نہایت منفرد وجہ کی بنیاد پر فوری طور پر رد کردیا۔

شمال مغربی صوبے حائل سے تعلق رکھنے والے ان صاحب کے ہاں لڑکا اور اس کا والد ان کی بیٹی کے لئے رشتہ لے کر آئے۔ اخبار ”حائل این“ کے مطابق لڑکی کے والد نے لڑکے کی ملازمت اور مال و دولت کے بارے میں کوئی سوال نہ کیا بلکہ اس سے کہا کہ میں صرف ایک سوال پوچھوں گا اور اس کا درست جواب ملنے پر لڑکے کی طرف سے کسی بھی قسم کے اخراجات کے تحفے تحائف کے بغیر اس کی بیٹی رخصت کردوں گا۔ان صاحب نے لڑکے سے پوچھا کہ براہ کرم یہ بتائیے کہ آج کل فجر کی نماز کا درست وقت کیا ہے؟ بدقسمتی سے لڑکے کو فجر کی نماز کا وقت درست طور پر معلوم نہ تھا اور اس نے اندازے کے مطابق کچھ وقت بتایا مگر یہ غلط تھا۔ لڑکی کے والد نے لڑکے اور اس کے والد سے فوری طور پر معذرت کرلی اور کہا کہ وہ اپنی بیٹی کا ہاتھ ایک ایسے شخص کے ہاتھ میں نہیں دے سکتے جس کے پاس دنیا جہاں کی معلومات ہیں مگر یہ معلوم نہیں کہ خدائے بزرگ و برتر نے صبح کا آغاز کرنے کے لئے اپنی بارگاہ میں حاضر ہونے کا کیا وقت مقرر فرما رکھا ہے۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…