پیر‬‮ ، 18 اگست‬‮ 2025 

’’میں نے خدا کو دیکھا ہے‘‘

datetime 25  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

وجود باری وزارت خزانہ حکومت پاکستان کے سیکرٹری اور نیشنل بینک آف پاکستان کے سابقہ مینجنگ ڈائریکٹر ممتاز حسن طالب علمی کے زمانہ میں اکثر علامہ اقبال سے ملنے جاتے۔ ایک دفعہ حاضر ہوئے اور موقع پا کر اقبال سے بولے ”آپ ایک دانشور فلسفی ہیں اور نہ صرف یہ کہ قدیم و جدید فلسفیوں سے آگاہ ہیں بلکہ اپنی جگہ خود بہت بڑے مفکر ہیں۔ مگر اس کے باوجود آپ اپنے اشعار میں خدا کا ذکر بڑے غیر فلسفیانہ انداز میں پیش کرتے ہیں۔

اس بات پر تمام صاحبان علم و دانش متفق ہیں کہ عقل و فلسفہ کی رو سے نہ تو خدا کے وجود کا اثبات ممکن ہے اور نہ اس کی تردید۔ آپ اتنے بڑے فلسفی ہیں پھر آپ کیلئے یہ کس طرح ممکن ہے کہ خدا کے وجود پر عقلی دلیل لانے کے بجائے خوش اعتقادی کے ساتھ اس کا ذکر کریں۔“ علامہ اقبال ممتاز حسن کے خیالات بڑی خاموشی اور ہمدردی کے ساتھ سنتے رہے۔ انہوں نے نہ تو درمیان میں ٹوکا اور نہ ہی تعجب کا اظہار کیا۔ جب ممتاز اپنی بات پوری کر چکے تو علامہ نے فرمایا: ”خدا کے متعلق پوچھتے ہو؟ میں نے اسے دیکھا ہے“ علامہ اقبال زیر لب مسکرائے اور تھوڑے سے توقف کے بعد مزید فرمایا: ”انسان کی زندگی میں ایسے لمحات آتے ہیں، جب وہ خدا کو دیکھ سکتا ہے لیکن یہ لمحے کم نصیب ہوتے ہیں۔“ اور کچھ توقف کے بعد پھر فرمایا ”بہت ہی کم۔“ علامہ اقبال نے فرمایا: ”یہ دروازہ کسی پر بند نہیں ہے، لیکن جو شخص مشاہدے کا طالب ہو، اسے صبرو انتظار لازم ہے۔“

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اور پھر سب کھڑے ہو گئے


خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…