مشہور اموی حکمران مروان بن الحکم کے ایک بیٹے کا نام معاویہ تھا، مروان کا یہ بیٹا تھوڑے سے موٹے دماغ کا تھا، ایک مرتبہ دمشق میں ایک جگہ کھڑا اپنے بھائی عبدالملک کا انتظار کر رہاتھا، قریب میں ایک گدھا رہٹ یا چکی گھما رہا تھا، گدھے کے گلے میں گھنٹی تھی، ابن مروان نے گدھے کے مالک سے کہا ’’آپ نے اس کے گلے میں گھنٹی کیوں باندھ رکھی ہے؟‘‘ مالک نے کہا ’’دراصل کبھی مجھ پر نیند کا غلبہ ہو جاتا ہے، ایسی حالت میں جب
گھنٹی کی آواز سنائی نہیں دیتی تو میں سمجھ جاتا ہوں کہ گدھا کھڑا ہے، چکی نہیں گھما رہا، میں آواز دیتا ہوں تو وہ چلنا شروع کر دیتا ہے‘‘۔ ابن مروان نے کہا ’’اگر گدھا ایک ہی جگہ کھڑا ہو کر صرف اپنا سر دائیں بائیں ہلانے لگے، تب گھنٹی کی آواز تو آئے گی جبکہ وہ چل نہیں رہا ہو گا، اس کا آپ کے پاس کیا حل ہے؟‘‘ مالک کہنے لگا ’’یہ اس صورت میں ہو سکتا ہے جب گدھے کے سر میں آپ کی عقل ہو جبکہ میرا گدھا اس عقل سے محروم ہے‘‘۔