اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)باب کعبہ کی دائیں جانب الشاذروان پر پتھر کے مختلف جسامت کے آٹھ ٹکڑے نصب ہیں۔ بھورا زردی مائل یہ پتھر دنیا میں ’میری اسٹون‘ کے نام سے پہچاناجاتے ہے اور کہا جاتا ہے کہ یہ ٹکڑے باب کعبہ کے پہلو میں 807 سال سے نصب ہیں۔تاریخی روایات کے مطابق یہاں پر جبریل علیہ السلام نے بعث نبوی کے بعد پہلی بار نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز سکھائی تھی۔حرمین شریفین کے امور کے محقق نے
بتایا ہے کہ سنگ مرمر کے یہ آٹھ ٹکڑے عباسی خلیفہ ابو جعفر منصور نے مسجد الحرام کے لیے ہدیہ کیے تھے۔ انہوں نے یہ پتھرصحن مطاف کی مرمت کے وقت 631ھ میں دیے۔ سنگ مرمر کے نیلے رنگ کے پتھر پر اس کی تاریخ درج ہے۔ باب کعبہ سے متصل ان سنگ مرمر کے ٹکڑوں پر شاندار نقش ونگار اور پھول بوٹے بنائے گئے ہیں۔حجم میں یہ ٹکڑے برابر نہیں بلکہ الگ الگ جسامت کے ہیں۔ ان میں سے بڑا ٹکڑا 33 سینٹی میٹر لمبا اور 21 سینٹی میٹر چوڑا ہے۔ مورخین کا کہنا ہے کہ سنگ مرمر کے یہ 8 ٹکڑے باب کعبہ کے قریب المعجن کے مقام پر نصب ہیں۔ صحن مطاف میں یہ جگہ نیچے کی سمت میں ہے۔معجن سفید رنگ کی ریت سے تیارکی گئی ہے اور اس کے نیچے یہ آٹھ ٹکڑے نصب ہیں۔ سنہ 1213ھ سے 1377ھ تک یہ پتھر چوری ہوگئے تھے۔ معجن کی جگہ چونکہ کافی تنگ ہے اور وہاں پر ایک وقت میں صرف ایک ہی شخص کھڑا ہوکر نماز پڑ سکتا ہے۔ اس لیے وہاں سے یہ پتھر ہٹا کر شاذروان میں باب کعبہ کے پہلو میں لگا دیے گئے تھے۔