جمعرات‬‮ ، 11 ستمبر‬‮ 2025 

مہاتما گاندھی کو قتل کرنے والے قاتل نتھو لال کو لڑکیوں کی طرح کیوں پالا گیا تھا ؟ ہندوستان کی تاریخ کے انتہائی پراسرار راز پر سے پردہ اٹھ گیا

datetime 1  فروری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) بر صغیر میں دو شخصیات ایسی ہیں جن میں سے ایک مسلمانوں کیلئے محترم ہے تو دوسری ہندوئوں کیلئے ۔ ایک ایک کا نام قائ اعظم محمد علی جناحؒ اور دوسرا مہاتما گاندھی ۔ 30 جنوری 1948ء کو بھارتی لیڈر موہن داس کرم چند گاندھی کو قتل کرنے والے شخص کا نام راماچندرا گوڈسے تھا تاہم اسے تاریخ میںنتھو رام گوڈسے کے نام سے جانا گیا۔ اسے بھارت کا سب سے ناپسندیدہ شخص قرار دیا گیا ہے

جس نے انگریزوں سے آزادی دلانے والے ہندوؤں کے لیڈر کو ہی گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔ نتھو رام گوڈسے کی پیدائش 19 مئی 1910ء کو ممبئی اور پونے کے درمیان ایک گاؤں میں ہوئی۔ گوڈسے کے تین بھائی تھے تاہم ان سب کا انتقال بچپن میں ہی ہو گیا تھا۔ توہمات میں گھرے والدین کو خدشہ گزرا کہ اگر راما چندرا کی بھی لڑکے کی طرح پرورش کی گئی تو وہ بھی ہلاک ہو سکتا ہے اس لیے اس کو لڑکیوں کی طرح پالا پوسا گیا۔ غیر ملکی میڈیا میں چھپنے والی رپورٹ کے مطابق نتھو رام گوڈسے بھارت میں ہندو قوم پرستی کا بہت بڑا وکیل سمجھا جاتا ہے۔ اپنے ان خیالات کی وجہ سے ہی اسے سکول سے بھی نکال دیا گیا تھا۔ اس کے بعد نتھو رام گوڈسے نے ہندو انتہاء پسند تنظیم راشٹریہ سوام سیوک سنگھ میں شمولیت اختیار کر لی۔ گوڈسے بھارتی لیڈر مہاتما گاندھی کے نظریات کی کھلم کھلا مخالفت کرتا تھا۔ وہ سمجھتا تھا کہ گاندھی کی وجہ سے ہندوؤں کے مفادات کوسبوتاژ کیا جا رہا ہے۔ دونوں کی سوچوں کے درمیان پائے جانے والے اس بڑے تضاد ن30 جنوری 1948ء کے واقعے کی راہ ہموار کی۔30جنوری 1948ء کو مہاتما گاندھی بھوک ہڑتال کیے بیٹھے تھے کہ اچانک نتھو رام گوڈسے وہاں پہنچا اور ان کے سینے میں تین گولیاں پیوست کر دیں۔

اس موقع پر گاندھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گئے۔فائرنگ کے واقعے کے بعد گوڈسے نے بھاگنے کی کوشش کیلیکن گاندھی کے مالی رگھو نائیک نے اسے دھر لیا۔ اس کے بعد نتھو رام گوڈسے کا ایک روزہ ٹرائل ہوا جس میں اس نے گاندھی کو قتل کرنے کی وجوہات سے پردہ اٹھایا۔ گوڈسے کا ماننا تھا کہ مہاتما گاندھی ہندوؤں کے مفادات کو سبوتاژ کر رہے ہیں

جبکہ وہ یہ بھی سمجھتا تھا کہ گاندھی ہندوؤں کے مخالف جبکہ مسلمانوں کے طرفدار ہیں۔ گوڈسے کو 8 نومبر 1949ء کو سزائے موت سنا دی گئی اور اسی سال 15 نومبر کو اسے تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…