اتوار‬‮ ، 08 جون‬‮ 2025 

عالمی سطح پر بڑھتی قیمتوں کی وجہ سے توانائی پاکستان کیلئے ایک بہت بڑا چیلنج بن گیا

datetime 7  جون‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی حکومت نے ملک بھر میں دکانیں رات 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہاہے کہ عالمی سطح پر بڑھتی قیمتوں کی وجہ سے توانائی پاکستان کیلئے ایک بہت بڑا چیلنج بن گیا ہے،سعودی عرب نے ایک بار پھر 10 لاکھ بیرول یومیہ پیداوار کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی وجہ سے سال کے آخر تک تیل کی قیمتیں ایک بار پھر 100 ڈالر فی بیرل تک پہنچے کا خطرہ ہے

انوائرمنٹ کے شعبے کو ترجیح دیں گے، واٹر سیکیورٹی کو فروغ دیں گے، ہم نے ملک سے دہشت گردی ختم کی اور اب ملک کے معاشی مسائل کے حل کے لیے کوشاں ہیں،پاکستان کو اس وقت موسمیاتی تبدیلیوں سے شدید خطرات ہیں، زراعت میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے سبز انقلاب لایا جائے گا۔منگل کو یہاں وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت ہونے والے قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ عالمی سطح پر بڑھتی قیمتوں کی وجہ سے توانائی پاکستان کیلئے ایک بہت بڑا چیلنج بن گیا ہے۔انہوںنے کہاکہ سعودی عرب نے ایک بار پھر 10 لاکھ بیرول یومیہ پیداوار کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی وجہ سے خطرہ ہے کہ سال کے اخر تک تیل کی قیمتیں ایک بار پھر 100 ڈالر فی بیرل تک پہنچ سکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم فیوسل فیول اور تیل کے اوپر انحصار کریں گے تو ہماری معیشت اسی طرح خطرات میں گھری رہی گی تو حکومت کوشش کر رہی ہے کہ دو طرح کے اقدامات کیے جائیں۔انہوںنے کہاکہ ایک اقدام یہ ہے کہ ہم توانائی کی بچت کریں اور اس کیلئے آج جو کابینہ نے پیکج منظور کیا تھا کہ انرجی کو بچانے کے لیے دکانوں اور کمرشل سینٹرز کو رات 8 بجے بند ہونا چاہیے، اسی طرح جو لائٹس ہیں جو پرانے بلب ہیں، ان کو ختم کرکے ایل ای ڈی لائٹس کا استعمال کیا جائے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اسی طرح جو گیزرز ہیں، ان کی صلاحیت کو بڑھایا جائے، یہ وہ اقدامات ہیں جن کے ذریعے ہم سالانہ ایک ارب ڈالر کی بچت کرسکتے ہیں، کابینہ نے اس حوالے سے فیصلہ کیا تھا تاہم اس میں صوبائی حکومتیں شریک نہیں تھیں تو آج این ای سی میں ہم اسے دوبارہ اس لیے لے کر گئے کہ وہاں اجلاس میں صوبائی حکومتیں بھی شریک تھیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ اب ہم امید کرتے ہیں کہ صوبائی حکومتیں توانائی بچت کا جو پیکج منظور ہوا ہے، اس پر عمل در آمد کروائیں گی اور ہم اپنے ملک کیلئے توانائی کی بچت میں اپنا کردار ادا کریں گے تاکہ قیمتی ذرمبادلہ کو بچایا جاسکے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ دیکھیں امریکا، یورپ جیسے بڑے بڑے ممالک جو ہم سے بہت زیادہ خوشحال ہیں، ہم سے بہت زیادہ امیر ہیں، وہ بھی دس دس، گیارہ گیارہ، بارہ، بارہ بجے تک کمرشل ایریا کھولنے کی عیاشی وہ بھی برداشت نہیں کرسکتے۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ قومی اقتصادی کونسل کو 2035 آئوٹ لک پر بریفنگ دی گئی۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ اس بات کا جائزہ لیا گیا کہ 2035 تک 570 ارب ڈالر کی معیشت بن سکیں، ان مقاصد کے لیے سیاسی استحکام ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال کیلئے ترقیاتی بجٹ 1150 ارب روپے رکھا گیا ہے، غریب ترین 20 اضلاع کو ترقی دیں گے۔

احسن اقبال نے کہاکہ نوجوانوں کی ترقی کیلئے 100 ارب روپے رکھ رہے ہیں۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ پاکستان کی برآمدات کو 100 ارب ڈالر تک بڑھانا ہے، معیشت کی بہتری کیلئے برآمدات کو فروغ دینا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ سائبر سیکیورٹی اور مصنوعی ذہانت کو فروغ دینا ہے

ای۔پاکستان بہت وسیع منصوبہ ہے، نیشنل سینٹر فار مینوفیکچرنگ بنائیں گے۔احسن اقبال نے کہا کہ انوائرمنٹ کے شعبے کو ترجیح دیں گے، واٹر سیکیورٹی کو فروغ دیں گے، ہم نے ملک سے دہشت گردی ختم کی اور اب ملک کے معاشی مسائل کے حل کے لیے کوشاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت موسمیاتی تبدیلیوں سے شدید خطرات ہیں، زراعت میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے سبز انقلاب لایا جائے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیرا کوٹا واریئرز


اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…