اتوار‬‮ ، 16 مارچ‬‮ 2025 

مصنوعی ذہانت کے ذریعے جنگی جرائم کے ثبوت سوشل میڈیا سے مٹانے کا انکشاف

datetime 2  جون‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (این این آئی )سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم کے ثبوت مٹائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کی ایک خصوصی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ یوٹیوب اور میٹا جیسے بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے ویڈیوز

گرافکس اور تصویروں سمیت دنیا بھر میں انسانی حقوق کے سخت خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم کے مضبوط ثبوتوں کو آرکائیو کرنے کے بجائے ڈیلیٹ کرتے جا رہے ہیں جو کہ جرائم کے مرتکب افراد کو سزا دلوانے کیلئے استعمال کیے جاسکتے تھی۔رپورٹ کے مطابق یوکرین سے جنگ کی رپورٹنگ کرنے والے ایک صحافی کے ساتھ مل کر برطانوی نشریاتی ادارے نے کیف میں سویلین مرد، خواتین اور بچوں کی روسی افواج کے ہاتھوں ہلاکت کی فوٹیجز آن لائن سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اپلوڈ کی ، روس کی جانب سے ان فوٹیجز پر ردعمل دیتے ہوئے انہیں جعلی قرار دیا گیا تھا۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ڈمی اکانٹس سے انسٹاگرام اور یوٹیوب پر چار ویڈیوز اپلوڈ کی گئی تھی، انسٹاگرام پر ایک منٹ کے اندر چار میں سے 3 ویڈیوز ڈیلیٹ کر دی گئی جبکہ یوٹیوب پر پہلے ان ویڈیوز پر عمر کی پابندی لگائی گئی اور 10 منٹ کے اندر وہی تینوں ویڈیوز یوٹیوب سے بھی ڈیلیٹ کر دی گئی۔ہم نے دوبارہ کوشش کی لیکن ان ویڈیوز کو اپلوڈ کرنے میں کامیابی نہ ہو سکی جس کے بعد ایک درخواست کی گئی کہ ان ویڈیوز کو بحال کیا جائے یہ جنگی جرائم اور انسانی حقوق سے متعلق ہیں تاہم وہ درخواست بھی مسترد کر دی گئی۔رپورٹ کے مطابق میٹا میں مارک زکر برگ کی جانب سیمیٹا اوور سائٹ بورڈ قائم کیا گیا ہے جسے فیسبک اور انسٹاگرام کی مالک کمپنی میں اپنی طرز کا خودمختار سپریم کورٹ قرار دیا جاتا ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا تھا کہ اس وقت ایک ایسا سسٹم بنانا انتہائی اہم ہو گیا ہے جہاں ان ڈیلیٹ شدہ ویڈیوز کو جمع کر کے محفوظ کیا جا سکے، اس میں میٹاڈیٹا کی مدد بھی شامل ہونے چاہیے جو یہ ثابت کر سکے کہ مواد میں کسی قسم کی چھیڑ چھاڑ نہیں کی گئی ہے۔

دوسری جانب میٹا اور یوٹیوب کا کہنا تھا کہ ان کا مقصد اپنے ذمہ داریوں میں توازن رکھتے ہوئے صارفین کو نقصاندہ مواد سے محفوظ رکھنا ہے۔ ہمارے پاس عوامی مفاد کے پیش نظر کسی قسم کے گرافک مواد کیلئے رعایت نہیں ہے۔

یوٹیوب کا کہنا تھا کہ صحافیوں، انسانی حقوق کی تنظیموں، سماجی کارکنوں اور دیگر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو ڈاکیومینٹ کرنے والے لوگوں کو اپنے مواد کو محفوظ بنانے کیلئے محتاط طریقہ کار اختیار کرنا چاہیے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اچھی زندگی


’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…