آٹا مزید مہنگا ہونے کا امکان

4  مئی‬‮  2023

لاہور( این این آئی)پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ محکمہ خوراک پنجاب کی جانب سے فلور ملوں کی گندم کی پکڑ دھکڑ اور گندم کی اوپن مارکیٹ میں قیمت بڑھنے کے باعث تیس سے چالیس فیصد فلورملز بند ہوچکی ہیں ، اگر گندم کی ترسیل آسان نہ کی گئی تو فلورملز انڈسٹری بند ہو جائے گی ،فلورملز کی بجائے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کاروائی کریں تو گندم کی قیمت کم ہوسکتی ہے۔

اس امر کا اظہار پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عاصم رضا نے پنجاب کے چیئرمین افتخار مٹو کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کیا ۔انہوں نے کہا کہ محکمہ خوراک فلور پنجاب فلورملز کو گندم نہیںخریدنے دے رہا،اوپن مارکیٹ میں گندم کی آمد کم ہونے سے گندم کی قیمت اوپن مارکیٹ میں بڑھ گئی ہے لہٰذااب آٹا بھی مہنگا ہوجائے گا ،فلور ملز کو آزادانہ گندم خریدنے اور سٹاک کرنے کی اجازت دی جائے ۔

چیئرمین فلور ملز پنجاب افتخار مٹو نے کہا کہ محکمہ خوراک گندم کا ہدف پورا نہیں کرسکے گا،تیس سے چالیس فیصد فلورملز بند ہوچکی ہے ،اگر گندم کی ترسیل آسان نہ کی گئی تو فلورملز انڈسٹری بند ہو جائے گی ،فلورملز کی بجائے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کاروائی کریں تو گندم کی قیمت کم ہوسکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ سندھ کی فلورملز نے ہڑتال کردی ہے ،جب ملیں بند ہوں گی تو ہم ہڑتال پر ہی جائیں گے ،محکمہ خوراک کی ناقص پالیسیوں کی وجہ مشکلات کا سامنا ہے،

اوپن مارکیٹ میںگندم کی قیمت 5400روپے تک پہنچ چکی ہے جس سے آٹا مزید مہنگا ہونے کا امکان ہے۔انہوں نے کہاکہ محکمہ خوراک پنجاب کی جانب سے صوبہ بھر میں آٹے کی نقل و حمل پر بے جا پابندیاں عائد کی گئی ہیں جس کی وجہ سے اوپن مارکیٹ میں گندم کی آمد شدید متاثر ہوئی ہے، فلور ملز کیلئے اپنی روزانہ کی ضروریات پوری کرنے کیلئے گندم کا حصول دشوار ہو گیا ہے اورصوبہ بھر میں فلور ملز کو گندم کی خریداری میں مشکلات کا سامنا ہے جس کی وجہ سے مارکیٹ میں گندم اور آٹے کے نرخ اپنی انتہائی سطح پر پہنچ گئے ہیں۔

راولپنڈی میں گندم کے نرخ5400روپے 40کلو گرام تک پہنچ گئے ہیں جن میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے، ان بے جا پابندیوں کے باعث عوام مہنگا آٹا خریدنے پر مجبور ہیں۔ پہلے سے طے کردہ ضوابط کے مطابق فلور ملز کی جانب سے خرید کردہ گندم جو کہ باقاعدہ حکومتی ویب پورٹل پر ڈکلیئرڈ ہے اسے سرکاری قبضہ میں لینے کیلئے غیر قانونی ہتھکنڈے استعمال کئے جا رہے ہیں جو کسی بھی طرح قابل قبول نہیں، ماضی میں فلور ملز سیکٹر محکمہ خوراک پنجاب اور دیگر اداروں کے ساتھ گندم کی خریداری کرتا رہا ہے، ہمیشہ پبلک سیکٹر کے ساتھ ساتھ پرائیویٹ سیکٹر بھی 20سے 22لاکھ ٹن گندم کی خریداری کرتا رہا ہے،

جس کی وجہ سے آٹے اور گندم کی مارکیٹ میں توازن برقرار رہتا تھا لیکن اس سال حالات بالکل اس کے بر عکس ہیں، گندم کی خریداری کے سیزن میں ہی گندم اور آٹے کے نرخ ستمبر ،اکتوبر کے دنوں والی سطح پر پہنچ گئے ہیں جو انتہائی تشویش ناک ہے نرخوں میں اضافے کا بوجھ صارفین اٹھا رہے ہیں۔انہوں نے وزیر اعلی پنجاب سے درخواست کی ہے کہ فوری طور پر معاملے کا نو ٹس لیں۔ اس سال گندم کی پیداوار بھر پور ہے، سرکاری خریداری کے ساتھ ساتھ فلور ملز انڈسٹری کو بھی اپنی ضروریات کے مطابق آزادانہ طور پر گندم خریداری اروذخیرہ کرنے کی اجازت دی جائے اعلانیہ، غیر آئینی اور بلا جواز پابندیوں کا فوری خاتمہ کیا جائے تاکہ مارکیٹ میں گندم اور آٹے کے نرخوں میں توازن پیدا ہواور صارفین کو مناسب نرخوں پر بنیادی غذا آٹا مہیا ہو سکے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…