ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

آٹا مزید مہنگا ہونے کا امکان

datetime 4  مئی‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ محکمہ خوراک پنجاب کی جانب سے فلور ملوں کی گندم کی پکڑ دھکڑ اور گندم کی اوپن مارکیٹ میں قیمت بڑھنے کے باعث تیس سے چالیس فیصد فلورملز بند ہوچکی ہیں ، اگر گندم کی ترسیل آسان نہ کی گئی تو فلورملز انڈسٹری بند ہو جائے گی ،فلورملز کی بجائے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کاروائی کریں تو گندم کی قیمت کم ہوسکتی ہے۔

اس امر کا اظہار پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عاصم رضا نے پنجاب کے چیئرمین افتخار مٹو کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کیا ۔انہوں نے کہا کہ محکمہ خوراک فلور پنجاب فلورملز کو گندم نہیںخریدنے دے رہا،اوپن مارکیٹ میں گندم کی آمد کم ہونے سے گندم کی قیمت اوپن مارکیٹ میں بڑھ گئی ہے لہٰذااب آٹا بھی مہنگا ہوجائے گا ،فلور ملز کو آزادانہ گندم خریدنے اور سٹاک کرنے کی اجازت دی جائے ۔

چیئرمین فلور ملز پنجاب افتخار مٹو نے کہا کہ محکمہ خوراک گندم کا ہدف پورا نہیں کرسکے گا،تیس سے چالیس فیصد فلورملز بند ہوچکی ہے ،اگر گندم کی ترسیل آسان نہ کی گئی تو فلورملز انڈسٹری بند ہو جائے گی ،فلورملز کی بجائے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کاروائی کریں تو گندم کی قیمت کم ہوسکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ سندھ کی فلورملز نے ہڑتال کردی ہے ،جب ملیں بند ہوں گی تو ہم ہڑتال پر ہی جائیں گے ،محکمہ خوراک کی ناقص پالیسیوں کی وجہ مشکلات کا سامنا ہے،

اوپن مارکیٹ میںگندم کی قیمت 5400روپے تک پہنچ چکی ہے جس سے آٹا مزید مہنگا ہونے کا امکان ہے۔انہوں نے کہاکہ محکمہ خوراک پنجاب کی جانب سے صوبہ بھر میں آٹے کی نقل و حمل پر بے جا پابندیاں عائد کی گئی ہیں جس کی وجہ سے اوپن مارکیٹ میں گندم کی آمد شدید متاثر ہوئی ہے، فلور ملز کیلئے اپنی روزانہ کی ضروریات پوری کرنے کیلئے گندم کا حصول دشوار ہو گیا ہے اورصوبہ بھر میں فلور ملز کو گندم کی خریداری میں مشکلات کا سامنا ہے جس کی وجہ سے مارکیٹ میں گندم اور آٹے کے نرخ اپنی انتہائی سطح پر پہنچ گئے ہیں۔

راولپنڈی میں گندم کے نرخ5400روپے 40کلو گرام تک پہنچ گئے ہیں جن میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے، ان بے جا پابندیوں کے باعث عوام مہنگا آٹا خریدنے پر مجبور ہیں۔ پہلے سے طے کردہ ضوابط کے مطابق فلور ملز کی جانب سے خرید کردہ گندم جو کہ باقاعدہ حکومتی ویب پورٹل پر ڈکلیئرڈ ہے اسے سرکاری قبضہ میں لینے کیلئے غیر قانونی ہتھکنڈے استعمال کئے جا رہے ہیں جو کسی بھی طرح قابل قبول نہیں، ماضی میں فلور ملز سیکٹر محکمہ خوراک پنجاب اور دیگر اداروں کے ساتھ گندم کی خریداری کرتا رہا ہے، ہمیشہ پبلک سیکٹر کے ساتھ ساتھ پرائیویٹ سیکٹر بھی 20سے 22لاکھ ٹن گندم کی خریداری کرتا رہا ہے،

جس کی وجہ سے آٹے اور گندم کی مارکیٹ میں توازن برقرار رہتا تھا لیکن اس سال حالات بالکل اس کے بر عکس ہیں، گندم کی خریداری کے سیزن میں ہی گندم اور آٹے کے نرخ ستمبر ،اکتوبر کے دنوں والی سطح پر پہنچ گئے ہیں جو انتہائی تشویش ناک ہے نرخوں میں اضافے کا بوجھ صارفین اٹھا رہے ہیں۔انہوں نے وزیر اعلی پنجاب سے درخواست کی ہے کہ فوری طور پر معاملے کا نو ٹس لیں۔ اس سال گندم کی پیداوار بھر پور ہے، سرکاری خریداری کے ساتھ ساتھ فلور ملز انڈسٹری کو بھی اپنی ضروریات کے مطابق آزادانہ طور پر گندم خریداری اروذخیرہ کرنے کی اجازت دی جائے اعلانیہ، غیر آئینی اور بلا جواز پابندیوں کا فوری خاتمہ کیا جائے تاکہ مارکیٹ میں گندم اور آٹے کے نرخوں میں توازن پیدا ہواور صارفین کو مناسب نرخوں پر بنیادی غذا آٹا مہیا ہو سکے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…