اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )معروف صحافی اسد علی طور نے ڈی جی آئی ایس آئی ندیم انجم اور چیف جسٹس عمر عطا بندیا ل کے درمیان ہونے والی ملاقات کی اندرونی بیان کر دی ۔ انہوں نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوج کی جانب سے چیف جسٹس کو پیغام دیا گیا ہے کہ
پنجاب کے انتخابات کیلئے فوج دستیاب نہیں ہے ۔ صحافی اسد طور نے کہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ ندیم انجم ، ڈی جی ایم آئی اور ڈیفنس سیکریٹری نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال ، جسٹس منیب اختر اورجسٹس اعجاز الحسن سے چیف جسٹس کے چیمبر میں ملاقات کی اور یہ ملاقات اڑھائی سے تین گھنٹے تک جاری رہی ۔ انکا کہنا تھا کہ یہ ملاقات مس کنڈکٹ کے زمرے میں نہیں آئے گی کیونکہ یہ ملاقات مکمل طور پر آن ریکارڈ تھی لیکن اس ملاقات میں ہونے والی گفتگو خفیہ تھی اس کے علاوہ یہ ملاقات تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے کر کی گئی ہے۔خیال رہے کہ پنجاب میں 14 مئی کو انتخابات کے لیے سکیورٹی کی فراہمی کے معاملے پر انٹیلی جنس ایجنسیوں کے سربراہان نے چیف جسٹس سمیت دیگر ججز سے ملاقات کی۔نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق ذرائع کے مطابق چیف جسٹس پاکستان سمیت دیگر ججز اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے سربراہان کے درمیان ملاقات میں ڈی جی ملٹری آپریشنز اور سیکرٹری دفاع بھی شامل تھے۔ذرائع کا کہنا ہےکہ گزشتہ روز ہونے والی ملاقات چیف جسٹس کے چیمبرمیں 3 گھنٹے سے زائد جاری رہی جس میں جسٹس اعجازالاحسن اورجسٹس منیب اختربھی چیف جسٹس کے چیمبرمیں موجود تھے جب کہ اس ملاقات میں ملکی سکیورٹی صورتحال کے بارے آگاہ کیا گیا۔