کراچی(این این آئی)درآمدات پر پابندیوں کے باعث پاکستان میں اسمارٹ فونز بنانے والی کمپنیوں نے کام بند کردیاہے۔پاکستان میں اسمارٹ فونز بنانے والی 30 مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کی پروڈکشن بند ہوگئی جس کی وجہ سے اسمارٹ فونز کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں۔ قیمتوں میں 300 فیصد تک اضافہ ہوچکا ہے۔
موبائل مارکیٹس میں سناٹے ہیں اور دکانداروں کو انتظار ہے تو صرف گاہک کا اور گاہگ آجائے تو قیمت سن کر واپس لوٹ جاتا ہے۔ گاہک ہوں یا دکاندار، سبھی اس صورتحال سے پریشان ہیں جبکہ موبائل سازفیکٹریوں میں خاموشی، مشینری بند اورہزاروں ملازمین کام کی تلاش میں بیٹھے ہیں۔اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں ماہانہ 25 لاکھ سے زائد سمارٹ فونز تیار کیے جارہے تھے،جس سے ملک کی نوے فیصد ضرورت پوری ہوتی تھی۔سینئر وائس چیئرمین موبائل مینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن مظفر پراچہ کے مطابق سارا سامان بیرون ملک سے آتا ہے مگر ایل سی نہیں کھل رہی، یہی صورتحال برقرار رہی تو باقی کمپنیاں بھی پاکستان سے چلی جائیں گی۔ درآمدات پر پابندیوں کے باعث پاکستان میں اسمارٹ فونز بنانے والی کمپنیوں نے کام بند کردیاہے۔پاکستان میں اسمارٹ فونز بنانے والی 30 مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کی پروڈکشن بند ہوگئی جس کی وجہ سے اسمارٹ فونز کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں۔