لاہور ( این این آئی)نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے سنٹرل جیل کوٹ لکھپت کا اچانک دورہ کیا۔ وزیراعلیٰ محسن نقوی نے 2 گھنٹے تک مرد و خواتین قیدیوں کے مسائل سنے اور جیل میں فراہم کردہ سہولتوں کا تفصیلی جائزہ لیا ۔کوٹ لکھپت جیل میں ایک چارپائی پر 3 خواتین قیدی موجود تھیں جبکہ سزائیں پوری ہونے کے
باوجود بعض قیدی سلاخوں کے پیچھے زندگی گزارنے پر مجبور تھے ۔ بعض قیدیوں کی اپیلیں 10،10 سال تک نہیں لگیں۔ والد کے انتقال کے باوجود خاتون قیدی کو پیرول پر رہائی نہ مل سکی ۔ وزیراعلیٰ محسن نقوی نے مرد و خواتین قیدیوں کی بیرکس کا معائنہ کیا ،قیدیوں کے مسائل پوچھے اور جیل عملے کے سلوک کے بارے دریافت کیا ۔ وزیراعلیٰ محسن نقوی نے جیل کے کچن کا معائنہ کیا اور قیدیوں کے کھانے کی کوالٹی چیک کی۔ وزیراعلیٰ محسن نقوی نے جیل ہسپتال کا بھی دورہ کیا اور قیدیوں کے لئے میڈیکل کی سہولتوں کاجائزہ لیا ۔ وزیراعلیٰ محسن نقوی نے مریضوں سے علاج معالجے کی سہولتوں کے بارے استفسار کیا۔ وزیراعلیٰ محسن نقوی نے جیل ہسپتال میں مریضوں کو اچھا علاج معالجہ اور ضروری ادویات کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ گردے و جگر کے امراض میں مبتلا قیدی مریضوں کا علاج پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ سے کرایا جائے اور اس ضمن میں پی کے ایل آئی کا فوکل پرسن مقرر کیا جائے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ سیکرٹری صحت گردے و جگر کے امراض میں مبتلا مریضوں کو پی کے ایل آئی ریفر کرنے کیلئے انتظام کریں۔وزیراعلیٰ نے جیل انتظامیہ کو ہدایت کی کہ قیدی خواتین کے بچوں کا ہر طرح سے خیال رکھا جائے۔ وزیراعلیٰ محسن نقوی نے خواتین قیدیوں کے ٹیکنیکل ٹریننگ سنٹر اور ڈے کیئر سنٹر کا بھی دورہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ قیدی بھی انسان ہیں،
انہیں بنیادی سہولتوں ملنی چاہئیں۔سزائیں پوری کرنے والے قیدیوں کو رہا کرانے کے لئے اقدامات کریں گے۔ایک قیدی کے لئے ایک چارپائی ہونی چاہیئے۔3 خواتین قیدیوں کے لئے ایک چارپائی ظلم ہے۔انہوں نے کہا کہ جس قیدی خاتون کے والد انتقال کر گئے ہیں کو پیرول پر رہاکرنے کا فوری انتظام کیا جائے۔ سزائیں پوری کرنے کے باوجود جیل میں بند قیدیوں کی رہائی کے لیے عدلیہ سے بات کریں گے۔وزیراعلیٰ محسن نقوی نے ڈپٹی کمشنر کو بھی فوری طلب کیا اور انہیں مسائل کے حل اور جیل کے باقاعدہ دورے کرکے صورتحال کا تسلسل کے ساتھ جائزہ لینے کی ہدایات دیں۔