عمران خان گرفتاری کی خبر سن کر کارکنان نے ملک کے کتنے شہروں میں احتجاج ریکارڈ کرایا

14  مارچ‬‮  2023

لاہور/اسلام آباد/کوئٹہ/پشاور/کراچی/سیالکوٹ/حافظ آباد/گوجرانوالہ( این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کے معاملے پر پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان میں شدید جھڑپیں ہوئیں جس کی وجہ سے زمان پارک اور کینال روڈ میدان جنگ بنا رہا ،پولیس کی جانب سے واٹر کینن کا استعمال اور آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی

جبکہ تحریک انصاف کے کارکنان نے شدید پتھرائو کیا جس سے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کرانے کے لئے آنے والے ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد پولیس شہزاد بخاری سمیت 14اہلکار شدید زخمی ہو گئے جبکہ تحریک انصاف کے کئی کارکنان بھی زخمی ہوئے ،آنسو گیس کی شیلنگ سے زرتاج گل سمیت کئی خواتین کی حالت غیر ہو گئی ، پولیس نے قانون ہاتھ میں لینے والے کئی کارکنوں کو حراست میں لے لیا ، پولیس اور کارکنوں کے درمیان وقفے وقفے سے جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا ، جھرپوں کے دوران ڈنڈا بردار کارکنان کے حملوںاور شدید پتھرائوکی وجہ سے پولیس کو پیچھے ہٹنا پڑا ، پولیس کی جانب سے کارکنوں کو منتشر کرنے کے لئے فائر کئے گئے کئی شیلز عمران خان کی رہائشگاہ کے اندر بھی گرے ، حالات قابو میں نہ آنے پر لاہور کے مختلف تھانوں اور پولیس لائنز سے مزید نفری طلب کر لی گئی ، زمان پارک میں پولیس کی کارروائی کے خلاف تحریک انصاف کی کال پر صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت ملک بھر میں کارکنان باہر نکل آئے اور مرکزی شاہراہوں کو ٹریفک کے لئے بند کرکے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا ،کئی مقامات پر کارکنوں نے ٹائر وں کو آگ لگا ئی اور کئی مقامات پر دھرنے دے کر احتجاج کیا جس کی وجہ سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں ۔ تفصیلات کے مطابق بکتر بند گاڑی کے عمران خان کی رہائشگاہ پہنچنے کی اطلاع پر لاہور کے مختلف علاقوں سے تحریک انصاف کے رہنما اور کارکنان فوری زمان پارک پہنچ گئے اور اسی دوران اسلام آباد پولیس ڈی آئی جی آپریشنز شہزاد بخاری کی قیادت میں تحریک انصاف کے

چیئرمین عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کرانے کیلئے پہنچ گئی جسے پنجاب پولیس کی بھاری نفری کی معاونت بھی حاصل تھی ۔وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کینال روڈ اور زمان پارک پر کارکنوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا گیا ۔ پولیس کی جانب سے دو افسروں نے گرفتاری کا نوٹس وصول کرانے کے لیے ہاتھ میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جو نوٹس وصول کرانے کے لئے پولیس کی

نفری کے ہمراہ زمان پارک کی طرف جارہے تھے کہ تحریک انصاف کے کارکنوںنے پولیس پر پتھرائو شروع کر دیا جس کے جواب میں پولیس کی جانب سے پہلے مرحلے میں کارکنوں کو منتشر کرنے کے لئے واٹر کینن کااستعمال کیا گیا ۔ کارکنان نے پیچھے ہٹنے کے بعد پولیس پر پتھرائو شروع کر دیا اور اس دوران غلیلوں کا استعمال بھی کیا گیا جس کی وجہ سے پولیس اہلکار پیچھے ہٹ گئے

تاہم کئی اہلکار پتھر لگنے سے زخمی ہوئے ۔ پولیس کی طرف سے کارکنوں کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کی شیلنگ کا سلسلہ شروع کیا گیا جس سے کارکن منتشر ہو گئے اور پولیس نے ایک مرتبہ پھر زمان پارک میں عمران خان کی رہائشگاہ کی طرف پیش قدمی کی ۔ عمران خان کی رہائشگاہ کے قریب پہنچنے پر وہاں پہلے سے چھپے ہوئے کارکنوں نے پولیس پر اچانک پتھرائو اور ڈنڈوں سے شدید حملہ کر دیا جس سے پولیس اہلکاروں کو سنبھلنے کا موقع نہ ملا اور انہوںنے پیچھے کی طرف دوڑ لگا دی ،

شدید پتھرائو سے ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد پولیس شہزاد بخاری سمیت 14اہلکار شدید زخمی ہو گئے ۔ پولیس اہلکار ڈی آئی جی شہزاد بخاری کو سہارا دے کر ایمبولینس تک لائے جس کے بعد انہیں طبی امداد کے لئے فوری سروسز ہسپتال منتقل کر دیا گیا ، دیگر اہلکاروں کو بھی ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد سروسز ہسپتال منتقل کر دیا گیا ۔ پولیس کی شیلنگ اور جوابی پتھرائو سے تحریک انصاف کے کئی کارکنان بھی زخمی ہوئے

جبکہ آنسو گیس کی شیلنگ سے تحریک انصاف کی رہنما زرتاج گل سمیت کئی کارکنوں کی حالت غیر ہو گئی۔ آنسو گیس کی شیلنگ سے متاثرہ کارکنان پانی سے اپنی آنکھیں دھوتے رہے ۔ پولیس کی جانب سے کارکنان پر فائر کئے گئے آنسو گیس کے کئی شیلز عمران خان کی رہائشگاہ کے اندر بھی گرے ۔عمران خان کی رہائشگاہ کے ملازمین ملازمین گھر کے اندر گرنے والے شیلز کو ناکارہ کرنے کے لئے

پر پائپ سے اور بالٹیوں سے پانی ڈالتے رہے ۔ پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان میں شدید جھرپوں کی وجہ سے زمان پارک کے رہائشی اپنے گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے جو آنسو گیس کی شیلنگ سے بری طرح متاثر ہوئے ۔ پی ٹی آئی کارکنان کے مسلسل حملوں اور منتشر نہ ہونے کی وجہ سے پولیس نے زمان پارک کو چاروں طرف سے گھیر لیا جبکہ مختلف تھانوں اور پولیس لائنز سے بھی مزید نفری طلب کر لی گئی ۔پولیس کی طرف سے کارکنان کو منتشر کرنے کے لئے وقفے وقفے سے آنسو گیس کی شیلنگ کی جاتی رہی

جس کے جواب میں پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے پولیس پر پتھرا ئو کا سلسلہ جاری رہا ۔ سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ اور ڈی آئی جی آپریشنز بھی زمان پارک پہنچ گئے جبکہ اسلام آباد پولیس کے ایس پی رانا حسین طاہر بھی لاہور پہنچ گئے ۔ پولیس کی جانب سے پتھرائو کرنے والے کئی کارکنان کو

حراست میں بھی لے کر قیدیوں کی وینز میں بٹھا لیا گیا ۔پولیس کی جانب سے پی ٹی ائی کارکنان کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کی شیلنگ کی وجہ سے زمان پارک اور اطراف کی آبادیوں کے رہائشی بھی بری طرح متاثر ہوئے جبکہ کئی راہ گیر بھی آنسو گیس کی شیلنگ کی زد میں آگئے ۔تحریک انصاف کی مرکزی رہنما مسرت جمشید چیمہ کے مطابق زمان پارک کے اطراف میں انٹر نیٹ سروس معطل کر دی گئی ۔

زمان پارک میں موجود پی ٹی آئی کے رہنمائوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر کارکنان کو زمان پارک پہنچنے کی کال دی جاتی رہی جبکہ ملک بھر میں کارکنان کو اپنے شہروں میں احتجاج کی کال بھی دیدی گئی جس کے بعد لاہور ، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سمیت ملک بھر میں احتجاج شروع کر دیا گیا ، کارکنا ن نے ٹائروں کو آگ لگا کر مرکزی شاہراہوں کو عام ٹریفک کے لئے بند کر دیا جبکہ کئی مقامات پر دھرنا دیا گیا

جس سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ رہیں ۔ پی ٹی آئی کی قیادت کی کال پر کارکنوں نے لاہور میں لبرٹی چوک ، جیل روڈ اورمال روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا م خوف و ہراس کی وجہ سے کئی مقامات پر تاجروں نے کاروبار بند کر دئیے اور گھروں کو واپس روانہ ہو گئے ۔ پی ٹی آئی کی کال پر شیخوپورہ میں جناح پارک ، یاددگار چوک،گوجرانوالہ میں جی ٹی روڈ ،سیالکوٹ میں فوارہ چوک ،گوجرہ ٹوبہ روڈ ،

،ڈسکہ اور سمبڑیال چوک ،نارووال گکھڑ بائی پاس ،گوجرانوالہ چندا قلعہ چوک ،مین راہوالی جی ٹی روڈ ،ننکانہ صاحب میںبیری والا چوک ،حافظ آباد میںگجرات مانگامنڈی روڈ ڈیال چوک،خانیوال،رحیم یار خان،بہاولنگر سٹی چوک ،کوئٹہ چمن شاہراہ ،گلگت بلتستان، سکھر، کراچی میں15مقامات ،اسلام آباد میں بارہ کہو،

پشاور ، مردان ، لکی مروت، فیصل آباد،چار سدہ فاروق اعظم چوک،راولپنڈی میں مری روڈ، کمیٹی چوک ،لیاقت باغ ،کچہری چوک ،فیض آباد میں احتجاج کیا گیا ۔ پی ٹی آئی کارکنان نے احتجاج کے دوران ٹائر بھی جلائے اور دھرنے بھی دئیے جس سے مرکزی شاہراہوں پر ٹریفک جام ہو نے سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں ۔ عوام اپنی اپنی منزل پر پہنچنے کے لئے متبادل راستے تلاش کرتے رہے ۔



کالم



اللہ کے حوالے


سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…