نئی دہلی(این این آئی)بھارتی میڈیا نے 10 دن قبل کونارک کے ساحل سے تقریبا 35 کلومیٹر دور لنگر انداز ہونے والے ماہی گیروں کے کبوتر کو تلاش کرنے کے متعلق خبر شائع کی جس نے بہت سے لوگوں کو حیران کر دیا۔ بعض افراد نے اس کا مذاق بھی اڑایا۔
میڈیارپورٹس کے مطابق ایک کبوتر اڑیسہ کے جگت سنگھ پور ضلع میں پارادیپ کے ساحل سے مچھلی پکڑنے والی ایک کشتی سے پکڑا گیا ہے۔ اس کبوتر کے ساتھ کیمرے اور الیکٹرانک چپ منسلک تھی۔ پولیس نے شبہ ظاہر کیا کہ کبوتر جاسوسی میں استعمال ہو رہا تھا۔کچھ ماہی گیروں کو یہ کبوتر چند روز قبل اپنی کشتی پر ملا تھا۔ ماہی گیروں نے بدھ کو اس پرندے کو پکڑ کر میرین پولیس کے حوالے کر دیا تھا۔جگت سنگھ پور کے پولیس سپرنٹنڈنٹ راہول نے بتایا کہ ویٹرنرین ڈاکٹر پرندے کا معائنہ کریں گے۔ ہم کبوتر کی ٹانگ سے منسلک آلات کی جانچ کرنے کے لیے فرانزک لیبارٹری کی مدد حاصل کریں گے۔ یہ آلات ایک کیمرہ اور مائکروچپ لگتے ہیں۔راہول نے کہا کہ پولیس ماہرین کی مدد لے گی تاکہ پرندوں کے پروں پر نامعلوم زبان میں لکھی گئی تحریر کو پولیس کے لیے مقامی زبان میں بیان کیا جا سکے۔ماہی گیری کی کشتی کے ایک ملازم سارتھی نے بتایا کہ میں نے کبوتر کو کشتی پر دیکھا۔ پھر اچانک دیکھا کہ کچھ اوزار پرندے کی ٹانگوں سے جڑے ہوئے تھے۔ چیک کرنے پر یہ بھی معلوم ہوا کہ اس کے پروں پر کچھ لکھا ہوا تھا۔ میں اسے سمجھ نہیں سکا کیونکہ یہ مقامی زبان میں نہیں تھا ۔پرندہ قریب آتے ہی پکڑا گیا تھا۔