لاہور ( این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے گزشتہ دنوں جاں بحق ہونے والے کارکن بلال کے والد لیاقت علی نے کہا ہے کہ ایف آئی آر کے لئے درخواست ٹینشن میں لکھی تھی، مجھے کسی نے اغواء کیا نہ پولیس نے تھریٹ کیا۔میڈیا سے گفتگو میں لیاقت علی کا کہنا تھاکہ عینی شاہد نہیں ہوں، وزیراعلی،
آئی جی اور ڈی آئی جی کو ملوث نہیں کرنا چاہتا۔لیکن تشدد میں ملوث افراد کو پکڑیں، ہوسکتا میں معاف کر دوں لیکن اصل ذمہ داروں کو سامنے لے کر آئیں۔لیاقت علی نے کہا کہ ایف آئی آر کے لئے درخواست ٹینشن میں لکھی تھی، مجھے کسی نے اغواء کیا نہ پولیس نے تھریٹ کیا، جب تفتیش کے لئے بلائیں گے جائوں گا۔ان کا کہنا تھاکہ بلال نے بھائی کو فون کیا، پکڑا گیا ہوں، امی ابو کو بتا دو پھر اطلاع ملی وہ جاں بحق ہوگیا۔واضح رہے کہ تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے ٹوئٹ کیا تھا کہ انصاف وکلاء ونگ کے مطابق علی بلال شہید کے والد کو جمعرات کو جنازے کے بعد اغواء کر لیا گیا ہے۔علی بلال کے والد اور خاندان کے لوگ پولیس کی حراست میں ہیں۔پی ٹی آئی رہنما نے لکھا کہ اب وہی ہوگا جو ہوتا ہے کہ پولیس کی حراست سے ایک ویڈیو آئے گی کہ ہم نے محسن نقوی اور پولیس کو معاف کیا لیکن یہ ملک ان کو معاف نہیں کرے گا ۔ خیال رہے کہ پی ٹی آئی نے لاہور میں جس دن ریلی نکالی تھی اس دن ایک کارکن جاں بحق ہوگیا تھا۔