پیر‬‮ ، 14 جولائی‬‮ 2025 

بھارتی فوجی افسران کی سرکاری فنڈز پر شاہ خرچیاں، جوان ناراض

datetime 9  مارچ‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی(این این آئی ) بھارتی فوج میں افسران کی سرکاری فنڈر پر شاہ خرچیوں نے جوانوں کو ناراض کردیا۔بھارتی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایک بھارتی جنرل کی تنخواہ 13 بھارتی فوجی جوانوں کی تنخواہ کے برابر ہے۔ نیا کمیشن حاصل کرنے والے لیفٹیننٹ کی تنخواہ32سال کی سروس والے صوبیدار میجر سے3گنا زیادہ ہے۔

بھارتی فوجی افسران کی تنخواہیں سول بیوروکریسی سے29فیصد زائد ہیں۔بھارتی فوجی افسران نے انکم ٹیکس کم ادا کرنے کیلئے بھی قانون سازی کر لی جبکہ جوانوں کا کوئی پرسانِ حال نہیں۔افسران کو مفت سفر کی سہولت جبکہ جوان اپنے خرچے پر سفر کرنے پر مجبور ہیں۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارتی فوجی افسران مفت کا راشن بھی بٹورتے ہیں اور راشن الانس کی مد میں پیسے بھی۔ افسران کو سودا خریدنے پر 50 فیصد جی ایس ٹی کا ڈسکانٹ ملتا ہے جبکہ فوجی افسران کی بیگمات کو میک اپ کی خریداری پر 45 فیصد ڈسکانٹ کی سہولت حاصل ہے۔بھارتی قانون کے مطابق ضلعی زمین کا 20واں حصہ ریٹائرڈ فوجیوں کے لئے مختص ہے جس میں سے زیادہ تر فوجی افسران لے اڑتے ہیں۔ کالجوں اور یونیورسٹیوں میں ایک سے5 فیصد کوٹہ ریٹائرڈ فوجیوں کیلئے مختص لیکن وہ بھی بھارتی فوجی افسران ہڑپ کر جاتے ہیں۔ بھارتی فوجی افسران کو سروس کے دوران ملنے والے تحائف بھی ٹیکس سے مستثنی ہیں۔رپورٹ کے مطابق سی ایس ڈی کرنل سے اوپر کے رینک کے افسران کو مفت شراب ملتی ہے جس کی کوئی حد متعین نہیں جبکہ جوانوں کے لیے 4 بوتلوں کا کوٹا مخصوص ہے۔ بھارتی فوجی افسران مفت شراب لے کر مارکیٹ میں فروخت کردیتے ہیں۔سینئر فوجی افسران کی تقریبات میں جونئیر افسران اور ان کی بیگمات اور جوانوں کے داخلے پر بھی پابندی عائد ہے۔ماضی میں بارڈر سیکورٹی فورس(بی ایس ایف)سے تعلق رکھنے والے اہلکار تیج بہادر کو غیرمعیاری کھانے پر

اعتراض کرنے پر ملازمت سے برخاست کردیا گیا تھا۔ جنوری 2019 میں تیج بہادر کا 22 سالہ بیٹا پراسرار طورپر مردہ پایا گیا تھا۔سپاہی سندو جوگی نے 2018 میں انکشاف کیا تھا کہ بھارتی فوجی افسر جوانوں کا ویلفئیر فنڈ اپنی عیاشیوں پر خرچ کرتے ہیں۔اہلکار رائے میتھیو نے 2017 میں بھارتی فوجی افسران کی طرف سے بٹ مینوں کے استحصال پر احتجاج کیا تھا۔ کچھ عرصے بعد رائے میتھیو کی لاش دیو لالی کینٹ کے کمرے میں پنکھے سے لٹکتی پائی گئی۔سپاہی چندو بابو لال 2016 میں بھارتی فوجی افسران کے ناروا سلوک سے دلبرداشتہ ہو کر بارڈر کراس کر کے پاکستان آگیا تھا جسے وطن واپسی پر تشدد، ناروا سلوک اور مسلسل ہراسگی کے باعث استعفی دینا پڑا۔

موضوعات:



کالم



کاش کوئی بتا دے


مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…