لاہور(این این آئی) سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ یہ شکلیں عمران خان کو گرفتار نہیں کر سکتیں، اگر رانا ثنااللہ نے عمران خان کو گرفتار کیا تو اپنا انجام بھی دیکھ لینا، الیکشن سے بھاگنے کیلئے رانا ثنااللہ کوئی نہ کوئی کام کرے گا،میں نے ہفتے کے روز کی تقریر کے بعد بدلا ہوا عمران خان دیکھا ہے،
یہ ایمر جنسی لگانے کے بہانے ڈھونڈ رہے ہیں،حکمران ٹولہ ملک کی جڑوں میں بیٹھ گیا ہے،جو آپ کو رات کے اندھیرے میں لائے ہیں وہ بھاگنے کے لئے استعمال نہیں ہوسکیں گے،قوم آپ سے سیاسی انتقام لے گی۔ اپنی رہائشگاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن کے آرکیٹکٹ نے زمان پارک میں اپنی کارروائی ڈالی ہے،انہیں ایک لاش چاہیے وہ چاہے پولیس والے کی ہو یا عمران خان کے کسی جانثار کی ہو، یہ الیکشن سے بھاگ رہے ہیں، میں نے گزشتہ مہینے آصف زرداری اور بلاول کو کافی سنائی ہے لیکن وہ بھی کم از کم انتخابات کے لئے تیار ہیں،فضل الرحمان اور شہباز شریف نہیں چاہتے انتخابات ہوں، فضل الرحمان کا فرنٹ مین رشتہ دار کہہ رہا ہے مجھے ابھی تک سپریم کورٹ کا حکم نامہ ہی نہیں ملا، انہیں حکم نامے کی جگہ آرٹیکل 6ملے گا،یہ سو جوتے بھی کھائیں گے اور سو پیاز بھی کھائیں گے، انہوں نے ذلیل بھی ہونا ہے اور انتخابات بھی ہونے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے جو تقریر کی ہے میں اس تقریر کی توقع نہیں رکھتا تھا، میٹنگ اور ملاقاتوں میں اور عمران خان ہوتا تھا میں نے ایک بدلا ہوا عمران خان دیکھا ہے،جس نے کہا ہے کہ آؤ بیٹھیں معاملات طے کریں،میں سب کو معاف کرتا ہوں،ملک میں اکٹھے انتخابات کرائیں،حکمران ٹولے کے بہت بڑے ارسطو کہتے ہیں انتخابات کے لئے خزانے میں پیسے نہیں ہیں لیکن ان کی اپنی عیاشیاں دیکھ لیں۔انہوں نے کہا کہ ملک کی حالت یہ ہے کہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورد نے پاکستان کو ایجنڈے پر نہیں رکھا،
جو آئی ایم ایف کے مامے چاچے بنتے تھے انہوں نے غریب کے لئے موت کا کنواں بنا دیا ہے، آئی ایم ایف کے کہنے پر شرح سود بیس فیصد کرتے ہیں،مہنگائی کی شرح یہاں تک لاتے لاتے غریب کے لئے موت کا سامان پیدا کر دیا ہے، شہباز شریف بھی آئی ایم ایف کی بجائے بلاول کی طرح دوروں پر جانا شروع ہو گئے ہیں،کوئی نتیجہ تو بتائیں۔ا نہوں نے کہا کہ چین ہمارا دوست ہے،
وہ کسی نہ کسی طرح مدد کر رہا ہے، یہ سامراج کے ساتھ دہشتگردی کی میٹنگزکر رہے ہیں، یہ چاہتے ہیں پاکستان کو پھر ڈرون بیس بنایا جائے،انہوں نے گھٹنے ٹیکنے ہے، انہیں سیاسی طور پر انتی مار پڑنی ہے کہ انہیں بھاگنے کی جگہ نہیں ملنی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایمر جنسی لگانے کے بہانے ڈھونڈ رہے ہیں، ان کے ڈبوں سے ووٹ نہیں کچھ اور نکلنا ہے،انہوں نے سپریم کورٹ کے بنچ کے فیصلے کی بھی غلط تشریح کی،
پانچوں ججز نے کہا کہا کہ نوے روز میں انتخابات ہوں، حکمران ٹولے کے اجلاس میں محسن نقوی بھی بیٹھے ہوئے تھے،ان سے پوچھیں آپ چاہتے ہیں کیاہیں،آپ کا مسئلہ کیا ہے، سپریم کورٹ کا حکم ہے نوے روز میں انتخابات ہوں، اس کے اگر انتخابات ہوں گے تو کوئی زیر اعلیٰ احکامات دینے کے نا قابل ہوگا نہ اس کے احکامات کو مانا جائے اور نہ کوئی مانے گا، سپریم کورٹ کا حکم یہ یہ کوئی ٹرانسفر پوسٹنگ نہیں کر سکتے لیکن یہ نو نو سال کے ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کر ہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کو صرف الیکشن ہی بچا سکتا ہے، پاکستان کی بچت الیکشن میں ہے،ہر آدمی کی خواہش ہے مستحکم حکومت آئے جو مہنگائی اوربیروزگاری سے نجات دلائے۔انہوں نے کہاکہ 85وزراء میں سے 25نے 66کروڑ روپے خرچ کئے ہیں اس میں بلاول کا خرچہ شامل نہیں، یہ کہتے ہیں ہم بچت کر رہے ہیں ان کی بچت کا معیار ہے، آپ کے شاہانہ اخراجات دیکھ لیں، آپ نے کبھی گھر سے کھانا نہیں کھایا، آل شریف کو کبھی گھر سے کھانا کھانے کی توفیق نہیں ہوتی یہ سرکاری کھاتے سے کھاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیاست ایک سنگین گھمبیر اور انتہائی خوفناک دہانے پر کھڑی ہے اس کو سمجھنے کی کوشش کریں ورنہ آپ رسوا ہو جائیں گے،آپ سے بات نہیں بن رہی،اب نواز شریف کو بلا لیں کیوں نہیں بلا رہے،آپ نے گیارہ ماہ میں ڈلیور کیا ہے تو بتائیں کوئی کام کیا ہے تو بتائیں،آپ اس ملک کی جڑوں میں بیٹھ گئے ہیں،آپ کو لانے والے بھی پچھتائے ہیں جو رات کے اندھیرے میں لائے ہیں وہ بھاگنے کے لئے استعمال نہیں ہوسکیں گے،قوم آپ سے سیاسی انتقام لے گی اور قوم کا ایک ہی نعرہ انتخابات کراؤ پاکستان بچاؤ۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کا بیان سیاسی لیڈر کابیان ہے جو دیوار سے پیچھے دیکھ رہا ہے کہ ملک تباہ ہونے جارہا ہے،یہ دس مہینے میں عمران خان کی سیاست کو ختم نہیں کر سکے، یہ شکلیں عمران خان کو گرفتار کریں گی،اگر رانا ثنااللہ نے عمران خان کو گرفتار کیا تو اپنا انجام بھی دیکھ لینا، الیکشن سے بھاگنے کیلئے رانا ثنااللہ کوئی نہ کوئی کام کرے گا۔انہوں نے کہاکہ جو حالات پیدا کئے جارہے ہیں ملک خانہ جنگی اورسول نافرمانی کی طرف جا سکتا ہے لیکن نہیں جانا چاہیے۔اس وقت میری ایک سیٹ کی سیاست عمران خان کے ساتھ ہے،اس وقت اگر سیاست چھوڑوں گا تو لوگ کہیں گے نسلی نہیں،اقتدار میں آکر دیکھو گا انہیں جوائن کرنا ہے یا نہیں۔