لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی)آئی ایم ایف سے معاہدے میں تاخیر سے کرنسی مارکیٹ میں بے یقینی کی صورتحال ،نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 13روپے 89پیسے بڑھ کر 280روپے ہوگئی۔
دوسری جانب پاکستانی روپیہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں خطے کی سب سے تیزی سے گرنے والی کرنسی بن گئی۔پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر جس تیزی سے بڑھ رہی ہے اس نے ملکی تاریخی میںبلندی کے نئے ریکارڈ قائم کئے ہیں۔ عالمی لحاظ سے بھی دیکھا جائے تو پاکستانی کرنسی کی قدر دیگر ممالک کے کرنسیوں کے مقابلے میں کئی گنا تیزی سے گر رہی ہے۔رواں سال 2023 کے پہلے ماہ کے دوران اب تک پاکستان میں ڈالر کی قدر میں 16فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جو خطے میں کسی بھی ملک کے کرنسی کے مقابلے میں سب سے زیادہ اضافہ ہے۔30 جنوری کو انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں 2.6فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ اس کے مقابلے میں خطے کے12ممالک میں صرف بنگلہ دیش،سری لنکا،ویتنام اور فلپائن کی کرنسی میں گراوٹ آئی لیکن یہ گراوٹ بھی 0.1فیصد تا0.7فیصد تک محدود رہی جبکہ بقیہ7ممالک کی کرنسیوں میں ڈالر کے مقابلے میں اضافہ ہوا۔