کراچی(این این آئی)آئی ایم ایف کے شرح سود بڑھانے کے مطالبے پر عمل درآمد کیلئے اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس ہنگامی بنیادوں پر شیڈول سے دو ہفتہ قبل ہی طلب کرلیا گیا۔تفصیلات کے مطابق مانیٹری پالیسی کمیٹی جمعرات دو مارچ کو ہونے والے اجلاس میں
معاشی صورتحال بالخصوص افراط زر کے دبا پر غور کرتے ہوئے شرح سود کا تعین کرے گی۔ تجزیہ کاروں کی اکثریت شرح سود میں 200بیس پوائنٹس تک اضافہ کی توقع کررہی ہے۔مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس شیڈول سے دو ہفتہ قبل منعقد کیا جارہا ہے جب کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس شیڈول کے مطابق 16 مارچ کو ہونا تھا۔پالیسی رہٹ کی موجودہ 17 فیصد شرح 25 ماہ کی بلند ترین سطح ہے شرح سود جون 1997 میں 19 فیصد رہی تھی جبکہ ملکی تاریخ میں پالیسی رہٹ میں ایک دن کا سب سے بڑا 300 بیسس پوائنٹس کا اضافہ اکتوبر 1996 میں کیا گیا تھا جس کے بعد شرح سود 20 فیصد کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔واضح رہے کہ جنوری 2023 میں افراط زر کی شرح 27.6 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ ٹریژری بلز کی گزشتہ نیلامی میں کٹ آف ایلڈ میں بھی 206 بیسس پوائنٹس اضافہ دیکھا گیا۔تین ماہ کے ٹریژری بلز پر کٹ آف ایلڈ 195 بیسس پوائنٹس بڑھ کر 19.95 فیصد رہی، چھ ماہ کے ٹریژری بلز میں بینکوں نے 206 بیسس پوائنٹس اضافہ کے ساتھ 190.90 فیصد پر سرمایہ کاری کی جبکہ ایک سال کے ٹریژری بلز 184 بیسس پوائنٹس اضافہ سے 19.79 فیصد پر نیلام ہوئے۔