منگل‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

برانڈ سے پہلے انسان بنیں، رمیز راجا کا شعیب اختر کی تنقید پر جواب

datetime 25  فروری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین رمیز راجا نے راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر کی جانب سے خود پر کی جانے والی تنقید کا جواب دیا ہے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں رمیز راجا کو شعیب اختر کا ایک کلپ دکھایا گیا جس میں وہ کہتے ہیں کہ میں زیادہ رمیز راجا سے ملتا جلتا نہیں ہوں لیکن جو لوگوں سے ان کے

بارے میں سنا ہے کہ بہت سے لوگ ان سے خوش نہیں تھے۔شعیب اختر کہتے ہیں کہ رمیز راجا سے نا ہی لوگ کرکٹ بورڈ کے اندر خوش تھے نا آگے پیچھے، جو مجھے اطلاع ملی ہے، وہ پی سی بی چیئرمین بے نقاب ہونے کے لیے بنے تھے، یہ کافی افسوس کی بات تھی، مجھے ان سے متعلق لوگوں کا ردعمل ٹھیک نہیں ملا۔رمیز راجا نے کلپ دیکھنے کے بعد مسکراتے ہوئے کہا کہ میں اس کا کیا جواب دوں آپ کو؟ کئی لوگوں کو غلط فہمی ہوتی ہے، یہ لوگ غلط فہمی کے سپر اسٹار ہیں، ان کی کامران اکمل اور شاہد آفریدی کے ساتھ بھی ہوئی تھی، یہ جو برانڈ برانڈ کرتے ہیں، برانڈ بننے سے پہلے انسان بنیں، انسان بنیں گے تو برانڈ بنیں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی کرکٹ کی سطح پر نیچے جانے کی اہم وجہ یہ ہے کہ ہمارے چند سابق کھلاڑی وہ اس طرح کی باتوں سے ہمارے کرکٹ کے برانڈ کو نیچے گراتے ہیں۔سابق چیئرمین نے کہا کہ یہ ہمارے پڑوسی ملک میں کبھی نہیں ہوگا کہ سنیل گواسکر، راہول ڈریوڈ کی پتلون اتار رہے ہیں یا سچن ٹنڈولکر، گنگولی کی پتلون اتار رہے ہیں، یہ پاکستان میں کلچر بن چکا ہے کہ جس کا جو کام ہے اسے کرنے نا دیا جائے اور خوامخواہ میں ان پر انگلیاں اٹھائی جائیں۔رمیز راجا نے کہا کہ دور رہ کر ہر کوئی تنقید کر سکتا ہے لیکن اس گند میں معاملات کو ٹھیک کرنے کوئی نہیں آتا تاہم شعیب اختر نے اسی انٹرویو میں کہا کہ میں اگر چیئرمین ہوتا تو لڑکوں کو آسٹریلیا میں آزادی دیتا کہ ساڑھے 7 کے بعد جاؤ اور کلچر میں اِن ہوجاؤ۔رمیز راجا نے اس پر ردعمل دیا اور کہا کہ پہلے چیئرمین بننے کے لیے انہیں کم از کم بی اے کرنا پڑیگا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…