گوادر (این این آئی) پاکستانی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ایرانی اسمگلنگ شدہ پٹرول کے قیمتوں میں اضافے سے مکران بھر میں کاروبار ٹھپ، ذخیرہ اندوزوں کی چاندی ہوگئی، ساحلی علاقوں کے ماہی گیروں کو سخت مشکلات کا سامنا۔تفصیلات کے مطابق مکران
سمیت گوادر،ضلع بھر میں اسمگل شدہ ایرانی پٹرول کی نرخ مختص کرنے والے مخصوص مافیا کے ہاتھوں عام عوام یرغمال ہے پاکستانی پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے بعد اسمگل شدہ ایرانی پیٹرول کی قیمتوں میں بھی اضافہ ، اسمگل شدہ ایرانی پیٹرول فی لیٹر 250 میں دستیابی سے عام عوام پریشان، ضلعی انتظامیہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے۔گوادر ضلع بھر میں پاکستانی پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے بعد اسمگل شدہ ایرانی پیٹرول کی قیمتوں میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے اور شہر میں دستیاب 150 روپے فی لیٹر کا ایرانی پیٹرول بھی 250 روپے فی لیٹر میں فروخت ہونے لگی ہے جبکہ دوسری جانب ضلعی انتظامیہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے۔شہریوں کی مطابق ایک طرف تو اسمگل شدہ ایرانی پیٹرول کی فروخت جاری ہے جبکہ دوسری جانب منافع خور مافیا کیجانب روز بہ روز خودساختہ بڑھتی ہوئی قیمتوں سے عام عوام انتہائی مشکل حالات سے دوچار ہے، واضع رہے کہ کنٹانی ہور کی بندش کے ساتھ ہی ذخیرہ اندوزوں کی چاندی ہوجاتی ہے جس سے راتوں رات ایرانی اسمگل شدہ پٹرول کی قیمتوں کو پر لگ جاتے ہیں، شہریوں نے ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ضلع بھر میں ایرانی پٹرول کی ان خودساختہ نرخ مختص کرنے والے مافیا کے خلاف نوٹس لے کر عوامی ریلیف میں اپنا فوری کردار ادا کریں ۔