اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)صحافی اعزاز سید نے اپنے وی لاگ میں انکشاف کیا ہےکہ تحریک انصاف کے رہنمااور سابق وزیراعظم کے معاون خصوصی شہبازگل کو جب گرفتارکیا گیا تو ان سے ایک سیٹلائٹ فون برآمد کیا گیا تھا بعدازاں تحقیقات سے پتہ چلاکہ شہباز گل دو جنرلز کے ساتھ رابطے میں تھے۔
ایک اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید اور دوسرے کور کمانڈر جنرل آصف غفور۔اعزاز سید نے اپنے وی لاگ میں دوسرا اور بڑا انکشاف یہ کیا کہ شہباز گل سے ایک لیپ ٹاپ بھی برآمد ہوا تھا۔دوران تفتیش پتہ چلا کہ اس لیپ ٹاپ میں 140 آرمی فیملیز کا ڈیٹا موجود ہے جن کے سوشل میڈیا اکاونٹس بنا کر تحریک انصاف کے حق میں استعمال کیا گیا۔ پروگرام کے دوران اعزاز سید نے مزید کہا کہ شہباز گل ایک وقت عمران خان کے چیف آف سٹاف بھی تھے۔مگر اب دونوں کے درمیان بظاہر دوریاں نظر آرہی ہیں۔یاد رہے کہ شہباز گل اس وقت تحریک انصاف کی قیادت سے شکوے بھی کرتے نظر آ رہے ہیں کہ مشکل وقت میں پارٹی نے ان کا کھل کر ساتھ نہیں دیا۔اعزاز سید نے اپنے وی لاگ میں مزیدانکشاف کیا کہ شہباز گل نے عمران خان کواس وقت کے آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کو عہدے سے ہٹانے کا مشورہ بھی دیا تھا ۔انٹیلی ایجنسیوں کو اس بات کا پتہ بھی چل گیا تھااورفوجی افسران نے بہت غصے کا اظہار بھی کیا تھا۔