اتوار‬‮ ، 23 فروری‬‮ 2025 

زلزلے سے بچ گئے سردی مار دے گی، ہلاکتوں کی تعداد 15 ہزار سے تجاوز

datetime 9  فروری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

انقرہ /دمشق (این این آئی)ترکیہ اور شام میں آنے والے تباہ کن زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد 15 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ تاحال ملبے تلے دبے افراد کے بچنے کی امیدیں بھی دم توڑتی جا رہی ہیں۔ لوگ ملبے کے ان ڈھیروں کے قریب موجود رہے جہاں ان کے پیارے دب گئے تھے۔ اسی طرح ملک کے جنوبی حصے کے وسیع علاقے میں بڑی تعداد میں متاثرین پناہ اور خوراک بھی تلاش کرتے رہے اور انہیں سخت سرد موسم کے باعث مشکلات کا سامنا ہے۔

امدادی کارکنوں نے بدھ کو بھی چند لوگوں کو ملبے سے زندہ نکالا تاہم ساتھ ہی لوگوں کی جانب سے یہ شکایت بھی سامنے آ رہی ہے کہ ملبے کو ہٹانے کے لیے ضروری سامان کی غیرموجودگی اور درست تربیت نہ ہونے کی وجہ سے ان لوگوں کو نہیں نکالا جا سکا۔متاثرین کا کہنا ہے کہ مبلے میں دبنے والے کئی لوگوں کی رونے کی آوازیں آتی رہیں مگر ضروری سامان کی کمی کی وجہ سے ان کو نہیں نکالا جا سکا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حکام ابھی تک تباہ ہونے والی عمارتوں کے صرف دو تین فیصد حصے تک ہی پہنچ پائے ہیں۔ملاتیہ شہر میں برف سے ڈھکی مہندم شدہ عمارت کے قریب ایک خاتون ابھی تک موجود ہیں جس کے مبلے کے نیچے ان کے رشتہ دار بچے دبے ہوئے ہیں۔صبیحہ الینک نامی خاتون کا کہنا تھا کہ ‘ریاست کہاں ہے۔ یہ لوگ دو روز سے کہاں ہیں۔ ہم ان کی منتیں کر رہے ہیں۔ ہم ان کو نہیں نکال سکتے، آؤ مل کر نکالتے ہیں۔انتکیہ کے علاقے میں ہسپتال کے باہر درجنوں لاشیں ایک قطار میں پڑی ہیں جن میں سے کچھ کمبلوں کے ساتھ ڈھانپا گیا ہے جبکہ کچھ پر بیگز چڑھائے گئے ہیں۔ملبے سے نکالی جانے والی 64 سالہ خاتون میلیک کا کہنا تھا کہ ‘مجھے کوئی امدادی ٹیم دکھائی نہیں دی۔

ہم زلزلے سے تو بچ گئے ہیں مگر بھوک اور سردی سے مر جائیں گے۔کچھ ایسے ہی مناظر جنوبی شام میں بھی دیکھنے کو مل رہے ہیں کیونکہ وہ بھی پیر کو آنے والے شدید زلزلے کی لپیٹ میں آیا تھا۔اقوام متحدہ میں شام کے مندوب نے اعتراف کیا ہے کہ دماسکس کے علاقے میں ‘حکومت کو ضروری سامان کی کمی’ کا سامنا ہے۔انہوں نے اس صورت حال کا الزام مغربی ممالک کی جانب سے عائد کی جانے والی پابندیوں کو قرار دیا۔

اسی طرح ترکیہ کے صدر طیب اردوغان کے صدر نے بھی تسلیم کیا ہے کہ بحرانی کیفیت کے بعد ابتدا میں حکومت کی جانب سے کیا جانے والا ردعمل ناکافی تھا تاہم انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اس کو بہتر بنایا جا رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم کل اور اس کے بعد آنے والے وقت میں بہتر ہو جائیں ہمیں ایندھن کے کچھ مسائل کا سامنا ہے لیکن ہم ان پر بھی قابو پا لیں گے۔

اگرچہ ترکیہ اور شام میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں تاہم ہلاکتوں میں مزید اضافے کے خدشات بھی ظاہر کیے جا رہے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد 20 ہزار سے زیادہ ہو سکتی ہے۔اسی خطے میں 1999 میں آنے والے ایسے ہی زلزلے کے نتیجے میں کم سے کم 17 ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے۔ترک حکام کا کہنا ہے کہ زلزلے سے ایک کروڑ 35 لاکھ سے زائد لوگ متاثر ہوئے ہیں اور سب سے زیادہ متاثر ہونے والا علاقہ ساڑھے چار سو کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے جو ادینا سے دیاربیکر تک پھیلا ہوا ہے۔اسی طرح شام میں زیادہ تر ہلاکتیں حماہ کے علاقے میں ہوئیں جو زلزلے کے مرکز سے دو سو 50 کلومیٹر کی دوری پر ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ازبکستان (مجموعی طور پر)


ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…