لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی)سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کے گھر پر چھاپہ مارنے پر پولیس کا موقف بھی سامنے آگیا۔نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق پولیس کاکہناہے کہ کوٹلہ ارب علی خان سول ہسپتال کے نام کی تبدیلی پر جھگڑا ہوا تھا،تھانہ ککرالی
میں مقدمہ پولیس کی مدعیت میں درج کیا گیاتھا۔پولیس کاکہناہے کہ پرویز الٰہی کے گھر چھاپہ چودھری وجاہت کی گرفتاری کیلئے مارا گیا ،چودھری وجاہت حسین کیخلاف گجرات کے تھانہ ککرالی میں مقدمہ درج ہے ،جھگڑے کے وقت چودھری وجاہت حسین کے بیٹے موسیٰ الٰہی بھی موجود تھے۔پولیس کاکہناہے کہ موسیٰ الٰہی نے مقدمے میں عبوری ضمانت حاصل کر رکھی ہے ،چودھری وجاہت نے تاحال مقدمے میں ضمانت نہیں کرائی ،چودھری وجاہت کے گھر پرنہ ہونے کے باعث پولیس تلاشی کے بعد واپس لوٹ گئی۔دوسری جانب سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کے صاحبزادے سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی نے گجرات میں اپنی رہائش گاہ کنجاڑی ہائوس پر چھاپے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔پنجاب پولیس کی کئی گاڑیوں نے گجرات میں سابق وزیراعلی پرویز الٰہی کی رہائش گاہ کنجاڑی ہائوس پر چھاپہ مار کر ملازمین سے پوچھ گچھ کی تھی۔اس حوالے سے چوہدری پروزی الٰہی کا کہنا تھا کہ پولیس نے ملازمین کو ہراساں کیا، ہم ان کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔اب اس حوالے سے مونس الٰہی نے بھی سوشل میڈیا پر ایک بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ پولیس نے رات گئے گجرات میں ہمارے گھر پر چھاپہ مارا، نہ کوئی وارنٹ نہ کوئی کیس، پولیس کی 25گاڑیاں آئی تھیں۔مونس الٰہی نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ پولیس کی 25گاڑیاں تو سمجھ آتی ہیں لیکن ساتھ میں 2 کالے ویگو کیا کر رہے تھے؟ کیا بھارتی جاسوس جاسوس ڈھونڈ رہے تھے؟