اسلام آباد(این این آئی)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے چین کے سبکدوش ہونے والے سفیر مسٹر نونگ رونگ نے الوداعی ملاقات کی جس میں صدر مملکت نے سی پیک کے تحت چین کی جانب سے پاکستان میں تقریباً 62 ارب امریکی ڈالر کی متوقع سرمایہ کاری کو سراہا۔ منگل کو ہونے والی ملاقات میں صدر مملکت نے کہاکہ
تجارت، سرمایہ کاری اور کاروبار کے بے پناہ امکانات کو مدنظر رکھتے ہوئے، دوطرفہ تجارت، کو مستقبل میں خاطر خواہ اضافہ کیا جا سکتا ہے۔اور امید ظاہر کی کہ تجارت کا توازن باہمی طور پر فائدہ مند ہو گا۔ صدر مملکت نے کہاکہ سی پیک کے تحت انیس منصو بے مکمل کیے گئے۔ اٹھائیس زیر تعمیر ہیں جبکہ اکتالیس پائپ لائن میں ہیں۔ صدر مملکت نے کہاکہ تعاون کے چار وسیع کلسٹرز گوادر پورٹ اور اس کی معاون خصوصیات، توانائی کے منصوبے، ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر اور خصوصی اقتصادی زونز (SEZs) کی ترقی سمیت صنعتی تعاون کی تیزی سے تکمیل سے ملک کی تجارت، کاروبار اور سرمایہ کاری کے نقطہ نظر میں تبدیلی آئے گی۔ صدر مملکت نے کہاکہ عالمی سطح پر رونما ہونے والی تبدیلیوں کیمدنظر CPEC پر پیشرفت کو مزید تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ صدر مملکت نے کہاکہ سی پیک کے دوسرے مرحلے پر تیزی سے عمل کیا جائے۔ تاکہ ذراعت، جدت ، آئی ٹی سیکٹر؛ صنعتی تعاون، ذریعہ معاش پیدا کرنا اور غربت کا خاتمہ؛ آٹوموبائل، ٹیکسٹائل اور چمڑے کی تیاری کے تعاون کو فروغ دیا جاسکیاور جہاں تک ممکن ہو چینی صنعتوں کو پاکستان منتقل کیا جائے۔صدرمملکت نے کہاکہ جنوری 2020 میں چین پاکستان آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط نے تجارت کو مزید آسان کر دیا ہے جس کے نتیجے میں تجارتی حجم میں نمایاں توسیع ہوئی ہے۔ صدر مملکت نے کہاکہ 27.8 بلین ڈالر 2020 کی اسی مدت کے ساتھ 60 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا۔
پاکستان کی 3.6 بلین امریکی ڈالر کی برآمدات میں بھی سال بہ سال 68 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا۔صدر مملکت نے دونوں ممالک کے درمیان دفاعی اور سماجی و اقتصادی ترقی کے شعبوں میں وسیع تعاون پر اپنے اظہاراطمینان کیا ہے ۔ صدر مملکت نے کہاکہ چین کے عوام اور صدر شی جن پنگ کا پاکستان کو فراخدلی سے مالی تعاون فراہم کرنے پر تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں۔
عارف علوی نے کہاکہ گلوبل وارمنگ کے باعث آنے والے سپر فلڈ کے دوران چین کی امدادسیلاب متاثرین کی تکالیف کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوئے۔ انہوںنے کہاکہ ایوان صدر کو ملنے والی چینی گرانٹ کا استعمال ایک ڈیجیٹل آؤٹ ریچ پلیٹ فارم بنانے کے لیے کیا جائے گا تاکہ ذہنی دباؤ یا ذہنی صحت کے مسائل کا سامنا کرنے والے لوگوں کو مدد فراہم کی جا سکے۔ صدر مملکت نے کہاکہ
خاتون اوّل اپنے آئندہ دورہ برطانیہ کے دوران برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کے ماہر نفسیات اور نفسیاتی ماہرین سے ان کی فعال شمولیت حاصل کریں گی۔ تاکہ وہ ذہنی صحت کے مسائل کا سامنا کرنے والے لوگوں کو آن لائن مشاورت اور مشورے فراہم کریں۔ صدر مملکت نے کہاکہ نیا چینی سال پاک چین تعلقات کے لیے یادگار ثابت ہو ۔ انہوںنے کہاکہ صدر نے سبکدوش ہونے والے سفیر کو چینی سفارت کاری کی بہترین روایات اور پر وقارطریقے کے ساتھ چین کی نمائندگی کرنے پر سراہا۔