اسلام آباد ( آن لائن)وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کے اعتماد کے ووٹ کے معاملے پر مسلم لیگ (ن) ابھی تک اپنی واضح حکمت عملی مرتب نہیں کر سکی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ نے بھی تمام تر نظریں 11 جنوری کو عدالت عالیہ کے فیصلے پر لگا لی ہیں تاہم ن لیگ
کو بھجوائی جانے والی رپورٹس میں کہاگیا ہے کہ 3 سے5 اراکین پرویز الٰہی کو اعتماد کو ووٹ نہیں دیں گے اور یہ معاملہ عدالت ہی حل کرے گی جبکہ ن لیگ اعتماد کے ووٹ کی ناکامی کی صورت میں اپنا وزیراعلیٰ لانے سے متعلق بھی حتمی فیصلہ نہیں کر سکی ۔ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ روز رانا ثناء اللہ کی زیر صدارت اجلاس ہوا جو بے نتیجہ رہا ،اجلاس میں پنجاب کی سیاسی صورت حال پر غورو غوض ہوا تاہم پنجاب حکومت کے حوالے سے حتمی فیصلے نہ ہو سکے ،قیادت کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنماؤں کو تیار رہنے کی ہدایت کی گئی ہے ،ذرائع نے بتایا کہ ن لیگی رہنمائوں نے تمام امیدیں عدالت عالیہ کے فیصلے سے لگالیں،پرویز الٰہی کے حوالے سے عدالت عالیہ کے حتمی فیصلے کا انتظار کی ہدایت کی گئی ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ اعتماد کا ووٹ نہ لینے کی صورت میں ن لیگ اپنا وزیر اعلیٰ لانے کا فیصلہ ابھی تک نہ کرسکی ،11 جنوری کو فیصلے کے بعد ہی ن لیگ اپنی حکمت عملی بنائے گی،پنجاب اسمبلی تحلیل ہونے کی صورت میں ن لیگ ضمنی انتخاب کیلئے تیار ہی نہیں ہے ،ذرائع نے بتایا کہ پرویز الٰہی کی ناکامی کی صورت میں ن لیگ اپنے 186 اراکین وزارت اعلی کیلئے کیسے پورے کرے گی اس حوالے سے مشاورت کا سلسلہ جاری ہے۔