منگل‬‮ ، 19 اگست‬‮ 2025 

آئندہ 48 گھنٹے پنجاب کی سیاست کے لئے انتہائی اہم قرار چوہدری پرویز الٰہی اور مونس الٰہی ایک بار پھر اہمیت اختیار کر گئے

datetime 19  دسمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے اسمبلیوں کی تحلیل اعلان کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف نے مسلسل دوسرے روز بھی لاہور میں سیاسی مشاورت کا سلسلہ جاری رکھا، وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پارٹی رہنمائوں کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں پنجاب اسمبلی کی تحلیل کو روکنے اور آئندہ کی حکمت عملی کے حوالے سے تجاویز پر غور کیا گیا ۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے چوبیس گھنٹوں میں مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین سے ان کی رہائشگاہ پر جا کر دوسری ملاقات کی ۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) پنجاب اسمبلی کی تحلیل روکنے کیلئے سیاسی طور پر متحرک ہو گئی ہے ۔وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت ماڈل ٹائون میں پارٹی رہنمائوں کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں موجودہ پنجاب کی سیاسی صورتحال پر غور کیا گیا ۔اجلاس میں خواجہ سعد رفیق، ایاز صادق، سلمان رفیق، عطا اللہ تارڑ ،ملک احمد خان سمیت دیگر شریک ہوئے۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے پارٹی رہنمائوں کو مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے ہونے والی ملاقاتوں کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا ۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں ایک سب کمیٹی بھی تشکیل دی گئی جس کو ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ وہ اسمبلی کی تحلیل نہ رکنے کے امکانات سامنے آنے کی صورت میں یہ فیصلہ کرے گی کہ پہلے گورنر کے ذریعے وزیر اعلیٰ پنجاب کو اعتماد کا ووٹ لینے کے لئے کہا جائے یا وزیر اعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جائے ۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیر اعلیٰ چودھری پرویز الٰہی کے حالیہ انٹر ویو کی بھی باز گشت سنائی دی اور اس کا مختلف پہلوئوں سے جائزہ لیاگیا ۔

مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے حکم دیا ہے کہ تمام اراکین پنجاب اسمبلی کو لاہور طلب کیا جائے اور انہیں آئندہ ہفتے تک لاہور میں ہی قیام کرنے کی ہدایت کی جائے ۔ وزیر اعظم شہباز شریف کی چوبیس گھنٹوں میں وزیر اعظم شہباز شریف کی مسلم لیگ(ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین سے دوسری ملاقات ہوئی ہے جس میں انہیں آصف علی زرداری سے ہونے والی ملاقات اور پارٹی رہنمائوں سے ہونے والی مشاورت سے آگاہ کیا گیا ہے ۔

ذرائع کے مطابق مسلم لیگ(ن) نے حتمی فیصلہ کیا ہے کہ چودھری پرویز الٰہی سے براہ راست کوئی بات نہیں کی جائے گی ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چودھری پرویز الٰہی سے بات چیت کا دروازہ کھل سکتا ہے تاہم مونس الٰہی کسی صورت (ن) لیگ کی طرف بڑھنے میں راضی نہیں ہیں ۔ذرائع کے مطابق چوہدری شجاعت حسین نے وزیر اعظم شہباز شریف کو چوبیس گھنٹوں میں اپنی طرف سے کی گئی سر گرمیوں کے حوالے سے بھی تفصیلی آگاہ کیا گیا ہے ۔

سیاسی تجزیہ کار آئندہ اڑتالیس گھنٹوں کو پنجاب کی سیاست کے لئے انتہائی اہم قرار دے رہے ہیں اور ساری صورتحال میں چوہدری پرویز الٰہی اور ان کے صاحبزادے مونس الٰہی ایک بار پھر اہمیت اختیار کر گئے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اور پھر سب کھڑے ہو گئے


خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…