چناری(آن لائن ) ماضی کی طرح ایک بار پھر 3.2میگا واٹ چناری ،کھٹائی پاور ہاؤس کاواٹر چینل ٹوٹ گیا پاور ہائوس انتظامیہ نے ہفتہ کی علی الصبح سے پاور ہاؤس کھٹائی 48گھنٹوں کے لیے مکمل طور پر بند کردیا گیا یونین کونسل گوجر بانڈی اور یونین کونسل چکہامہ کے درجنوں دیہات مکمل طور پر تاریکی میں ڈوب گئے
بجلی کی بندش کے باعث ٹیلی نار سمیت دیگر موبائل کمپنیز کی سروس کی بھی آنکھ مچولی جاری عوام شدید مشکلات اور پریشانیوں کا شکار، عوام نے تمام علاقوں میں گرڈ اسٹیشن ہٹیاں بالا سے متبادل بجلی فراہم کرنے کا مطالبہ کردیا،تفصیلات کے مطابق ناقص میٹریل سے تیار کیا گیا پاور ہاؤس کھٹائی ،چناری کا واٹر چینل ایک بار پھر ماضی کی طرح ٹوٹ گیا جس کے بعد پاور ہاؤس کھٹائی کے ذمہ داران نے ہفتہ کی صبح آئندہ 48گھنٹوں کے لیے پاور ہاؤس مکمل طور پر بند کر کے واٹر چینل کی مرمتی شروع کردی ہے محکمہ برقیات چناری کا کہنا تھا کہ پاور ہاؤس ہفتہ کی صبح سے واٹر چینل کی مرمتی کے باعث بند ہوا ہے گرڈ اسٹیشن پر پہلے سے بہت لوڈ ہے کوشش کریں گے کے وقفہ وقفہ سے چناری اور گردونواح کو گرڈ اسٹیشن ہٹیاں سے متبادل بجلی فراہم کریں اگر گرڈ اسٹیشن ہٹیاں نے لوڈ برداشت نہ کیا تو عوام کو پاور ہاؤس کھٹائی کا واٹر چینل مرمت ہونے تک انتظار کرنا پڑے گا، پاور ہائوس کھٹائی کے ایس ڈی او ارشد بیگ نے صحافیوں کو بتایا واٹر چینل کی فوری مرمتی اشد ضروری تھی اس لیے سول ڈیپارٹمنٹ نے مرمتی شروع کر رکھی ہے ہماری پوری کوشش ہے کہ جلد از جلد مرمتی مکمل ہو اور بجلی کے بریک ڈائون کا خاتمہ ممکن ہو عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ آئے روز پاور ہاؤس کاواٹر چینل ٹوٹ جاتا ہے پی ڈی او حکام کو غیر معیاری میٹریل کے استعمال کے زریعے واٹر چینل کی مرمتی کا نوٹس لینا چاہیے
اور معیاری میٹریل کے زریعے واٹر چینل کی مرمتی کرنی چاہیے تانکہ آئندہ واٹر چینل ٹوٹنے سے بچ پائے عوام علاقہ کا کہنا ہے کہ پاور ہاؤس بند ہونے کے بعد محکمہ برقیات چناری اور گردونواح کی یونین کونسلوں کے لیے متبادل بجلی کا بندوبست کرے اتنا بڑا بریک ڈاؤن ناقابل برداشت ہے دوسری طرف پاور ہائوس کھٹائی بند ہونے کے بعد ٹیلی نار سمیت متعدد موبائل کمپنیز کے ٹاورز سے بھی موبائل سگنلز کی آنکھ مچولی جاری ہے
جبکہ اکثر نیٹ ورک کی انٹرنیٹ سروس مکمل بند ہو گئی ہے جس کے باعث لاکھوں کی آبادی موبائل سروس سے بھی محروم ہو کر شدید مشکلات کا شکار ہو چکی ہے یاد رہے کہ ٹیلی نار سمیت دیگر موبائل کمپنیاں ڈیزل کی بچت کرتے ہوئے پہلے ہی دوران لوڈ شیڈنگ اپنے جنریٹرز کو آن نہیں کرتی جس کے باعث گذشتہ ایک ماہ سے تقریبا دس سے بارہ گھنٹوں کے دوران چناری سمیت دیگر علاقوں میں موبائل اور انٹر نیٹ سروس بھی معطل رہتی ہے ۔