اتوار‬‮ ، 06 اکتوبر‬‮ 2024 

فوج کو مضبوط دیکھنا چاہتا ہوں اس لیے جنرل باجوہ کیخلاف نہیں بولتا تھا،عمران خان

datetime 17  دسمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (آن لائن) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ 23 دسمبر کو پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیاں توڑ دیں گے اور قومی اسمبلی میں اسپیکر کے سامنے کھڑے ہو کر استعفے منظور کرنے کا کہیں گے،ہماری حکومت کوسازش کرکے گرایا گیا، اس کا ایک آدمی ذمہ دارجس کا نام جنرل باجوہ ہے،

جنرل باجوہ آرمی چیف تھے اس لیے پہلے بات نہیں کرتا تھا، میں اپنی فوج کومضبوط فوج دیکھنا چاہتا ہوں اس لیے چپ کرکے بیٹھے رہے۔لاہور میں جلسے سے ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پنجاب میں ہماری حکومت ہے، ہم اس نیتجے تک کیوں پہنچے، ہم سب کوخوف ہے ملک ڈوب رہاہے، عوام کوساری تفصیلات بتانا چاہتا ہوں، ہم نے آج اہم فیصلے کا اعلان کرنا ہے، میرا جینا مرنا پاکستان ہے، میں نے چالیس سال اپنی کمائی کا حساب دیا۔چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ میری شادی برطانیہ میں ہوئی لیکن کبھی پاسپورٹ لینے کا نہیں سوچا، میراسب کچھ پاکستان میں ہے، چوروں کا ٹولہ ملک کوتباہی کی طرف لیکرجارہا ہے، آج عام آدمی کا جینا مشکل ہوچکا ہے، آج پاکستان کی انڈسٹریزبند ہورہی ہے، آج ملک میں مہنگائی کے50سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے دورمیں ریکارڈ ٹیکس اکٹھا ہورہا تھا، ہمارے دورمیں فصلوں کی ریکارڈ پیداوار ہوئی، ہم نے اپنی حکومت میں کسانوں کی مدد کی، کوئی ایک شعبہ بتادیں جس میں بہتری ہوئی ہو؟ گزشتہ 7ماہ میں ساڑھے7لاکھ پاکستانی ملک چھوڑکرجاچکے ہیں، ڈاکوراج کی وجہ سے آج ملک میں مایوسی ہے۔عمران خان نے مزید کہا کہ یہی لوگ تیس سال سے ملک لوٹ رہے تھے انہی کواوپربٹھا دیا گیا، نواز شریف، شہباز شریف 2018 میں ملک کا دیوالیہ نکال کر گئے جسے ہم نے سنبھالا،

کورونا کے باوجود ہمارے دورمیں پاکستان ترقی کررہا تھا، کورونا کے باوجود ہماری انڈسٹریزترقی کررہی تھی، کورونا کیدوران ہم نے کنسٹریکشن انڈسٹریزکی مدد کی،ہمارے دورمیں 6فیصد گروتھ ہورہی تھی۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اکنامک سروے کیمطابق ہمارے دورمیں معیشت 6فیصد پرگروتھ کررہی تھی، ہمارے دورمیں کوئی امریکی ڈالرنہیں آرہے تھے اسکے باوجود اکانومی کوبہترکیا،

سوال یہ ہے رجیم چینج کا کون ذمہ دارہے؟ کیا وجہ تھی ہماری حکومت کوگراکرچوروں کواوپربٹھایا گیا، آج پاکستان کا قرضوں کا رسک 5سے 100 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ 8 ماہ میں بیرون ملک سے کوئی انویسٹمنٹ نہیں آرہی، ہماریدورمیں اوورسیز پاکستانیوں نیسب سے زیادہ ڈالربھیجے، آج ملک میں بے روزگاری مسلسل بڑھ رہی ہے، ہمارے دورمیں فیصل آباد میں مزدورنہیں مل رہیتھے،

ملک کے88فیصد سرمایہ کاروں کیمطابق حکومت کی سمت درست نہیں۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ پچھلی حکومت نے بجلی کے معاہدے ڈالروں میں کیے، آج ملک میں ڈالرنہیں آرہے اورملک کیسے چلے گا، ان کی ایک ہی امید آئی ایم ایف کے پاؤں پکڑنا ہے، یہ کینسرکا علاج ڈسپرین سے کرنا چاہتے ہیں، اگرانہوں نے معیشت کوسنبھالا ہوتا توآرام سے بیٹھ جاتے، آج ملک میں ایل سیزنہیں کھل رہی، موجودہ حکومت کیپاس کوئی روڈ میپ نہیں ہے۔

یہ چاہتے ہیں کسی نہ کسی طریقے سیالیکشن میں تاخیرکریں۔عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ یہ الیکشن سے خوفزدہ ہے انہیں پتا ہے جب الیکشن ہوگا یہ ہارجائیں گے، الیکشن کمیشن ان کیساتھ ملا ہوا ہییہ اکتوبرمیں بھی الیکشن نہیں کرائیں گے، بدیانت الیکشن کمیشن انہیں الیکشن میں تاخیرکے طریقے بتائے گا، موجودہ الیکشن کمشنرنے عدالت میں کہا تھا کہ7ماہ تک الیکشن نہیں کراسکتے، اس الیکشن کمشنرکی وجہ سے الیکشن نہیں ہوسکے۔

سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ان کوملک کی کوئی فکرنہیں انہوں نے توپھرملک سے باہربھاگ جانا ہے، ہماری حکومت گرانے سے پہلے مسلم لیگ کے چاربڑے لوگوں نے کہا اسٹیبلشمنٹ کے بغیرعدم اعتماد کامیاب نہیں ہوسکتی، پیپلزپارٹی کے سینیٹرمصطفٰی نوازکھوکھرکا گزشتہ دنوں بیان بھی سب کے سامنے ہے، جنرل باجوہ ایک آدمی نے ہمیں ہٹانے کا فیصلہ کیا۔عمران خان نے کہا کہ کیا وجہ تھی جنرل باجوہ نے سٹنگ حکومت کو گرادیا،

مصطفیٰ نوازکھوکھرنے کہا سب کوپتا تھا اسٹیبلشمنٹ کا جوحکم ہوگا سب نے ادھرجانا ہے،انہوں نے جب ہماری حکومت گرائی توعوام ہمارے ساتھ کھڑے ہوگئے، ضمنی الیکشن میں دھاندلی کے باوجود یہ لوگ ہارگئے، جنرل باجوہ نے غلطی کی کوئی عقل کل نہیں، جنرل باجوہ کے دورمیں ایسا ظلم مشرف دورمیں بھی نہیں دیکھا تھا۔ان کا کہنا تھاکہ ان کو پاکستان کی کوئی فکر نہیں ان کے پیسے باہر پڑے ہوئے ہیں، ان پر جب کوئی مشکل آتی ہے یہ باہر بھاگ جاتے ہیں۔

عمران خان نے ایک بار پھر الزام عائد کیا کہ حکومت گرانے کا ایک شخص ذمہ دار ہے وہ جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ ہے، وہ آرمی چیف تھے اس لیے ان کے خلاف بات نہیں کرتا تھا، ہماری کوشش ہے فوج مضبوط ہو لیکن اْس وقت کے آرمی چیف جنرل باجوہ نے ہمیں ہٹانے کا فیصلہ کیا تھا، باجوہ نے بیرونی سازش کا حصہ بن کرہماری حکومت گرائی اور ہماری حکومت گرانے کا ذمہ دارایک آدمی ہے وہ جنرل (ر) باجوہ ہے۔سابق وزیراعظم نے اعلان کیا ہے کہ 23 دسمبر کو پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیاں توڑ دیں گے اور قومی اسمبلی میں اسپیکر کے سامنے کھڑے ہو کر استعفے منظور کرنے کا کہیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم دو اسمبلیاں قربان کرتے ہیں اور الیکشن کے ذریعے ان چوروں کو شکست دیں گے۔

موضوعات:



کالم



کوفتوں کی پلیٹ


اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…