لاہور ( این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین و سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں ہم معاشی طور پر ٹائیگر نہیں بن سکتے ،قانون کی حکمرانی ہی ملک کو بحران سے نکال سکتی ہے،یہاں کوئی مقدس نہیں سب کو قانون کے تابع ہونا چاہیے ،
اس وقت ملک کے بڑے بڑے کریمنل باہر بیٹھ کر فیصلے کر رہے ہیں،قانون کی حکمرانی نہ ہونے کی وجہ سے ملک دلدل میں دھنستا جا رہا ہے، ساڑھے 7 لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ کر جا چکے ہیں جو کہ تشویشناک بات ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے گزشتہ روز اپنی رہائشگاہ زمان پارک سے ویڈیو لنک کے ذریعے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ عمران خان نے کہا کہ ملک کا سب سے زیادہ اہم سبجیکٹ رول آف لاء ہے، ملک دلدل میں دھنستا جا رہا ہے، ملک میں رول آف لا ہوگا تو ملک دلدل سے نکلے گا، جس ملک میں رول آف لا نہیں ہوگا وہاں خوشحالی نہیں آ سکتی، پاکستان میں پچھلے 8ماہ میں رول آف لا کی دھجیاں اڑائی گئیں جس کی مثال نہیں ملتی، آج کسان، تاجر سمیت تمام طبقے خوفزدہ ہیں، گزشتہ 7ماہ میں جو کچھ ہوا لوگ مایوس ہو چکے ہیں، مایوسی کی وجہ سے لوگ بیرون ملک جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ساڑھے 7 لاکھ پاکستانی اس وقت ملک چھوڑ چکے ہیں، شہباز شریف کے بیٹے نے ملازمین کے نام پر پیسے منگوائے، پہلے منڈی لگا کر رجیم چینج کروائی گئی، حکومت نے آتے ہی پہلا کام یہ کیا کہ اپنے کرپشن کیسز ختم کرائے، سب کے باری باری کرپشن کیسزختم ہو رہے ہیں، ایسا تو شاید بنانا ری پبلک میں بھی نہیں ہوتا۔چین کے صدر نے 450 وزرا کو جیل میں ڈالا تھا، پاکستان کی لیبرباہرجاتی تھی جو وہاں کام کرکے اپنا بزنس شروع کرتے تھے۔عمران خان نے کہا کہ مغربی جمہوریت میں کوئی تصور نہیں کر سکتا کہ چوری کرنے والوں کو مسلط کر دیا جائے۔
شہباز شریف کا اوپن اینڈ شٹ کیس تھا لیکن سماعت نہیں ہوتی تھی، ملک میں قانون نہیں طاقت کی حکمرانی ہے، اس وقت ملک کے بڑے بڑے کریمنل باہر بیٹھ کر فیصلے کر رہے ہیں۔جب تک ملک میں انصاف اور قانون کی بالادستی نہیں ہوگی اس وقت تک ملک خوشحال نہیں ہو سکتا۔ پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ لوگوں کو غلط فہمی ہے کہ آپ معاشی طور پر ٹائیگر بن جائیں گے، جو معاشی چیلنجز آج در پیش ہیں،
ماضی میں کبھی ایسی صورت حال نہیں ہوئی۔عمران خان نے کہا کہ ملک کی خاطر آپ کو اپنی ذمے داری نبھانی پڑے گی، آپ کے سامنے ہو رہا ہے کہ سارے چور اوپر آکر بیٹھ گئے ہیں، 26سال سے کہہ رہا ہوں ملک میں قانون کی حکمرانی ہونی چاہیے، قانون کی حکمرانی قائم کرنے کیلئے
اپنی حکومت میں بھی جدوجہد کرتا رہا۔انہوں نے کہا کہ قانون کی حکمرانی شہریوں کو یکساں مواقع فراہم کرتی ہے، ملک میں کوئی مقدس نہیں سب کو قانون کے تابع ہونا چاہیے۔عمران خان نے کہا کہ ہمارے دور میں ریکارڈ برآمدات تھیں، کسان خوشحال تھا، سات ماہ میں جو کچھ ہوا اس سے ملک میں مایوسی پھیلی ہے۔انہوں نے کہا کہ نوجوان آج کل مایوسی کا شکارہیں، وکلا کو ہرطرح کا پریشرڈالنا چاہیے، الیکشن کمیشن نے 8دفعہ ہماری پارٹی کے خلاف فیصلہ دیا۔