کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک ) عمران خان 2022ء تک توشہ خانہ سے کم قیمت پر تحائف خریدتے رہے، عمران خان توشہ خانہ سے قالین، زیتون کا تیل، عطر،کھجوریں سب سمیٹ کر بنی گالہ لے گئے، چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نور عالم خان نے ثبوت کیپٹل ٹاک میں پیش کردیئے۔نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق نور عالم خان نے بتایا کہ حزب اسلامی افغانستان نے عمران خان کو قالین دیا
جس کی قیمت عمران خان نے 32ہزار لگوائی اور صرف ایک ہزار روپے میں لے کر چلتے بنے، ایک ہزار کا قالین تو پھیری والے بھی نہیں بیچتے، عمران خان نے توشہ خانہ سے جو تحائف نکالے ان میں ہار، انگوٹھی اور کانوں کی بالیاں بھی شامل تھی۔جیو نیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نور عالم خان نے کہا کہ قرآن کو حاضر ناظر جان کر کہتا ہوں پیسے کیلئے ووٹ نہیں بیچا، میں پچھلے چار سال مہنگائی کے خلاف باتیں کرتا رہاہوں، مہنگائی کیخلاف باتیں کیں تو مجھے کہا گیا آپ جیو چینل پر کیوں جاتے ہیں، کسی بھی ایم این اے نے پیپلز پارٹی یا ن لیگ کو ووٹ نہیں دیا،میں نے وراثت کی پراپرٹی پر تیس سال نیب کو بھگتا ہے، میں الیکشن لڑتا ہوں تو زمین بیچتا ہوں، میری زمینیں کم ہوگئیں یہ لوگ تین سو کنال اور بڑے گھر کیسے رکھتے ہیں۔نور عالم خان کا کہنا تھا کہ مجھے کسی فوجی نے عمران خان کی حکومت گرانے کیلئے نہیں کہا، عمران خان وزیراعظم تھے تب مجھے کال آئی تھی اس کو ووٹ دے کر بچائیں، عمران خان کو ان کی حکومت کی کرپشن کا بتایا تھا، بی آر ٹی کیس زبردستی بند کردیا گیا تھا اسے دوبارہ شروع کیا ہے۔ قبل ازیں قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے رہنما نورعالم خان نے کہا ہے کہ حکومت ریاستی اداروں کی کردار کشی کرنے والوں کے خلاف آرٹیکل 6کیوں نہیں لگا رہی؟عمران خان اور ٹی ٹی پی میں کیا فرق ہے ،عمران خان تو گھڑی چور ہے جو شخص گھڑی چوری کرسکتا ہےوہ باقی پیسے کیسے چھوڑ سکتا ہے،
وفاقی حکومت عمران خان کیخلاف کارروائی کیوں نہیں کرتی اگر اسکے خلاف رولنگ نہیں دی جاتی تو ہم اس اسمبلی میں نہیں بیٹھیں گے ۔منگل کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے نور عالم خان نے کہاکہ بارش کے باعث سیلاب میرے علاقے میں بھی آیا تاہم ہمارے ساتھ صوبائی حکومتیں دشمنی کر رہی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ پنجاب اور کے پی کے کی حکومتیں اپوزیشن کو نظر انداز کیا ہے،
وہ ہماری زمینوں پر قبضے کر رہے ہیں ،ہمارے خلاف جعلی مقدمات بنائے جا رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ دوست محمد مزاری سیاسی انتقام کی واضح مثال ہے،انہوں نے ملک کے سپہ سالار کو نہیں بخشا، جس نے انکو جو زیرو سے ہیرو بنایا اگر اس کو نہیں بخشا تو ہم کیا چیز ہیں؟۔ انہوںنے کہاکہ جو شخص ججوں ، افواج کے ذمہ داروں کو نہیں چھوڑتا تو ہم تو عام شہری ہیں۔
انہوںنے کہاکہ حکومت ریاستی اداروں کی کردار کشی کرنے والوں کے خلاف آرٹیکل 6کیوں نہیں لگا رہی۔ نورعالم خان نے کہا کہ عمران خان اور ٹی ٹی پی میں کیا فرق ہے ،عمران خان تو گھڑی چور ہے جو شخص گھڑی چوری کرسکتا ہے وہ باقی پیسے کیسے چھو ڑ سکتا ہے ۔ نور عالم خان نے کہاکہ وفاقی حکومت عمران خان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کرتی ،اگر اسکے خلاف رولنگ نہیں دی جاتی تو ہم اس اسمبلی میں نہیں بیٹھیں گے۔