اسلام آباد (آئی این پی) وزارت خزانہ نے ملک کو درپیش معاشی بحران کے باعث رواں مالی سال کے ترقیاتی بجٹ میں ساڑھے تین سو ارب روپے کی کٹوتی کرنے کی تجاویز کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے تاہم وزارت منصوبہ بندی کی طرف سے اتنے بڑے پیمانے پر ترقیاتی بیٹ میں کٹوتی کی تجویز کی مخالفت کی جارہی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)کے دبا کی وجہ سے وزارت خزانہ کی جانب سے رواں مالی سال کے ترقیاتی بجٹ میں 48 فیصد کمی پر غور کیا جارہا ہے جس کے تحت وزارت خزانہ کی آئی ایم ایف کے دباو پر ترقیاتی بجٹ میں 350 ارب کٹوتی کی تجویز دی ہے۔ وزارت ترقی و منصوبہ بندی نے فنڈز میں کٹوتی کی مخالفت کردی ہے۔ وزارت منصوبہ بندی نے ترقیاتی بجٹ میں کمی سے متعلق معاملے پر اختلاف کرتے ہوئے معاملہ وزیراعظم کے پاس لے جانے کا اصولی فیصلہ کیا ہے اور منصوبہ بندی کمیشن حکام کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر حتمی فیصلہ وزیراعظم شہباز شریف کریں گے۔رواں مالی سال کے بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کے لئے 727 ارب روپے مختص کئے گئے تھے، پہلے 4 ماہ کے دوران مختص ترقیاتی بجٹ کا صرف 14 فیصد یعنی 98 ارب 78 کروڑ روپے ہی خرچ کئے گئے ہیں۔۔