اسلام آباد ( ان لائن، این این آئی) وزارت توانائی کے حکام کا کہنا ہے کہ روس سے تیل درآمد کرنے کی صورت میں پاکستان میں پٹرول کی قیمت 182 روپے فی لٹر ہوگی اور عوام کو ریلیف دیا جاسکے گا تاہم اس حوالے سے باضابط معاہدہ کیا جائے گا اور تمام قواعد و ضوابط کو
پورا کیا جانا ضروری ہے،وزارت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال میں روس سے درآمد شدہ تیل کی قیمت 182 روپے فی لٹر تک ہو گی،روس سے برنٹ آئل مارکیٹ کی نسبت 26 ڈالر فی بیرل تیل سستا ملے گا،موجودہ صورتحال میں روس سے 65 اعشاریہ 50 ڈالر فی بیرل میں تیل درآمد ہو گا،تمام بین الاقوامی ٹیکسز شامل کرکے بھی پیٹرول کی ایکس ریفائنری قیمت 41 سینٹ فی لٹر تک ہو گی،ڈالر ایکسچینج ریٹ کے مطابق پیٹرول کی ایکس ریفائنری قیمت 92 روپے 27 پیسے لیٹر بنتی ہے،پیٹرول پر فی لٹر مقامی ٹیکس 90 روپے تک ہیں،موجودہ صورتحال میں روس سے تیل درآمد کیا جائے تو پیٹرول کی قیمت 42 روپے فی لٹر کم ہو سکتی ہے، اس وقت پیٹرول کی قیمت 224 روپےفی لیٹر ہے۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مزمل اسلم نے کہا ہے کہ روس سے رعایتی قیمت پر تیل لینے کا فیصلہ صرف دکھانے کیلئے ہے۔مزمل اسلم نے وزیر مملکت پیٹرولیم مصدق ملک کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے پر فوری عمل درآمد نہیں کیا جائے گا، مصدق ملک بتائیں تیل کس دن اور کس کنڈیشن میں آئے گا؟انہوں نے کہا کہ ملک کو دیوالیہ کرنے کے 8 ماہ بعد ان کو یاد آیا ہے کہ روس سے تیل خریدیں۔