کراچی(این این آئی)کراچی کے علاقے ملیر شمسی سوسائٹی میں شوہر کے ہاتھوں چھری کے وارسے بے دردی سے قتل ہونے والی اہلیہ اور3بیٹیوں کے واقعے کی تحقیقات میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ بیوی اور بیٹیوں کو قتل کرنے والے ملزم نے ابتدائی بیان میں تہلکہ خیز انکشافات کیئے ہیں۔تفتیشی حکام نے نئے طریقے سے زخمی کا ابتدائی بیان حاصل کرلیا۔ فواد اسلم نے موبائل پر ٹائپ کرکے بیان دیا ہے۔
ابتدائی بیان میں ملزم فواد اسلم نے پولیس کو بتایا وہ نوکری کے علاوہ انویسٹمنٹ کا کام بھی کرتا تھا۔ انویسٹمنٹ کے کام میں بڑا نقصان ہوا تھا جبکہ اہلیہ سے جھگڑے بھی ہوتے رہتے تھے جس کے باعث اپنی زندگی سے بالکل تنگ آچکا تھا۔ میں خود کو بھی ختم کردینا چاہتا تھا لیکن ایسا نہیں ہوسکا۔ملزم فواد نے بیان میں مزید کہا ہے کہ گزشتہ20روزسے7انویسٹرز نے رقم کیلئے بہت پریشان کر رکھا تھا۔ انویسٹرز دھمکیاں دیتے تھے اور گھر پر آکر شور کرتے تھے۔ ملزم نے ساتوں انویسٹرز کے نام پولیس کولکھوادیئے۔بیان کے مطابق 6سال سے فوڈ انڈسٹری میں لوگوں کے پیسے انویسٹ کرتا تھا۔ اہلیہ اور بیٹیوں کوقتل کرنے کے بعد انویسٹرز کو گلہ کٹی تصاویر بھیجیں، ایک انویسٹرز کو ویڈیو کال کرکے لاشیں بھی دکھائیں۔دوسری جانب ملزم کے بھائی نے پولیس کو بتایا کہ فواد نے اسے سعودیہ عرب فون کرکے انتہائی قدم اٹھانے سے متعلق بتادیا تھا۔فراز کے مطابق جب اس نے کراچی میں گھر میں موجود دوسرے بھائی کو اطلاع دی تو اس وقت تک فواد اہلیہ اور تینوں بیٹیوں کو قتل کرچکا تھا۔
دوسری جانب لاشوں کا پوسٹ مارٹم بھی مکمل کرلیا گیا ہے۔ خاتون ڈاکٹر کے مطابق فواد کی اہلیہ نے مزاحمت کی جبکہ بچیوں کی جانب سے مزاحمت کے آثار نہیں ملے۔یاد رہے گذشتہ روز کراچی میں تین بیٹیوں اور ماں کے قتل کی لرزہ خیز واردات کا واقعہ پیش آیا ، ملیر شمسی سوسائٹی میں چاروں کو تیز دھار آلے سے قتل کیا گیا۔پولیس حکام کے مطابق ملزم فواد نے بیوی بچوں کو قتل کرنے کے بعد خودکشی کی کوشش کی، قتل کیے گئے افراد میں زخمی فواد کی اہلیہ ہما، سولہ سالہ بیٹی نیہا، بارہ سالہ بچی فاطمہ اور دس سالہ بچی ثمرہ شامل تھی۔