لاہور (این این آئی)پنجاب حکومت نے بلدیاتی الیکشن الیکٹرانک ووٹنگ کی شق نکالنے کا جواب نہ دیا جس پر الیکشن کمیشن نے چیف سیکریٹری پنجاب کو ایک اور خط لکھ دیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے بھجوائے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کو 36 کروڑ 95 لاکھ 21ہزار سے زائد رقم درکار ہے
جو کہ صوبے میں انتخابات کے انعقاد کے لیے پہلے ہی خرچ کی جاچکی ہے، اس کے علاوہ دیگر اخراجات کے 9 ارب 59 کروڑ روپے سے زائد بھی جاری کئے جائیں کو بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے لئے خرچ کی جائے گی، یہ رقم ای وی ایم کی خریداری کے لئے 45 ارب روپے سے الگ ہے۔مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن صاف شفاف انتخابات کے لیے ای وی ایم سسٹم کے خلاف نہیں، الیکٹرانک ووٹنگ کے لیے 3 لاکھ ای وی ایم 45 ارب روپے کی لاگت سے خریدنے ہوں گے۔بھجوائے گئے مراسلے میں ای وی ایم کے لیے ٹیکنیکل اسٹاف اور ملک بھر میں مشینوں کے لیے گودام درکار ہوں گے، الیکٹرانک طریقہ کار میں شامل عملے اور ووٹرز کی تربیت کرنی ہوگی۔الیکشن کمیشن صاف شفاف انتخابات کے لیے ای وی ایم سسٹم کے خلاف نہیں لیکن درج بالا مشکلات کی وجہ سے الیکٹرک ووٹنگ نہیں کروا سکتے۔مراسلے میں کہا گیا کہ 26 اکتوبر کو لوکل باڈی بل 2021 میں الیکٹرک ووٹنگ شق میں ترمیم کا لکھا مگر تاحال کوئی جواب موصول نہیں ہوا ، صوبائی حکومت کا جواب نہ دینا بلدیاتی انتخابات سے بچنے کا بہانہ ہے۔