پیر‬‮ ، 27 جنوری‬‮ 2025 

پاکستان کرکٹ ٹیم کتنے سال بعد میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں پھر فائنل کھیلے گی؟

datetime 9  ‬‮نومبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (این این آئی) پاکستان کرکٹ ٹیم 30 سال بعد میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں پھر فائنل کھیلے گی، کپتان بابر اعظم تاریخی لحاظ سے عمران خان یا پھر شعیب ملک بن سکتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق گرین شرٹس نے بابراعظم کی قیادت میں سڈنی کے گراؤنڈ پر پہلے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کو 7 وکٹوں سے شکست دے کر ایونٹ کے فائنل کے لیے کوالیفائی کرلیا،

وہ ایونٹ کے فائنل مقابلے میں پہنچنے والی پہلی ٹیم بن گئی۔قوم ٹیم کی فائنل میں حریف ٹیم کونسی ہوگی؟ بھارت یا انگلینڈ؟ یہاں سے ہی بابراعظم کی قسمت کا نیا سفر شروع ہوتا ہے۔پاکستان 30 سال قبل 1992 ء میں اسی سڈنی کے میدان میں سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کو عمران خان کی قیادت میں شکست دی تھی اور فائنل میں انگلینڈ کا سامنا کیا تھا۔دوسرے سیمی فائنل میں اگر بھارت کو انگلینڈ کی ٹیم شکست دیتی ہے تو آسٹریلیا کے تاریخی میلبرن اسٹیڈیم میں اس کا ایک بار پھر پاکستان سے فائنل میں مقابلہ ہوگا، جیت کی تاریخ دہرانے پر یقینی طور پر بابراعظم کی عمران خان سے مماثلت بنتی ہے۔دوسری طرف پاکستان نے 2007ء کے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں شعیب ملک کی قیادت میں کیپ ٹاؤن میں نیوزی لینڈ کو 6 وکٹوں سے شکست دی تھی۔ایونٹ کے دوسرے سیمی فائنل میں اگر انگلش الیون کو بھارت نے مات دے دی تو ٹھیک 15 سال بعد پاکستان اور بھارت ایک بار پھر ٹی ٹونٹی کے فائنل میں ہوں گے۔اس میچ میں بھارتی سورماوں نے گرین شرٹس کو شکست دی تھی، یوں وہ شعیب ملک بن جائیں گے، اگر بابر اعظم فائنل میں روایتی حریف کو اس مقابلے میں مات دے دیتے ہیں تو وہ یقینی طور پر شعیب الیون کا بدلہ لے لیں گے۔آسٹریلیا میں 30 سال قبل عمران خان کی قیادت میں ورلڈکپ معرکہ سر کرنے کے لیے ٹیم میدان میں اتری تو اسے شروع کی شکستوں کے باعث کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑا بالکل ایسا ہی بابراعظم الیون کو بھی رہا۔

اس ایونٹ کے دوران عمران خان کی انفرادی کارکردگی کی طرح بابراعظم کی انفرادی کارکردگی بھی ناقدین کے لفظی تیروں کا سبب بنی۔عمران خان اور بابراعظم دونوں ہی نے آئی سی سی کے ان ایونٹس میں اپنی پرفارمنس سے ناقدین کو لاجواب بلکہ تعریف کرنے پر مجبور کردیا تھا۔اس موقع پر پاکستان کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر کے انٹرویو کے وہ جملے یاد آگئے، جو انہوں نے گزشتہ ٹی ٹونٹی ورلڈکپ میں بابراعظم اور محمد رضوان کی شاندار پرفارمنس کی بدولت دی گئی شکست کے بعد دیئے تھے۔شعیب اختر نے کہا تھا کہ آج کے میچ میں شکست کے بعد بھارت کو ہمیشہ دو اعظم ہمیشہ یاد رہیں گے، ایک قائداعظم اور دوسرے بابر اعظم۔

موضوعات:



کالم



دوسرے درویش کا قصہ


دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…