ریاض (این این آئی)سعودی عرب میں گھریلو خادمائوں سمیت فلپائنی ملازمین کی بھرتیاں دوبارہ شروع کردی گئیں۔فلپائن سے گھریلو ملازمین کی بھرتی کے لیے فیس کی بالائی حد 17288 ریال مقرر کی گئی ہے۔انسانی وسائل اور سماجی ترقی کی وزارت نے گھریلو ملازمین کی بھرتی کے لیے ثالثی کی خدمات مہیا کرنے والی تمام کمپنیوں اوردفاتر پر زور دیا ہے کہ
وہ اعلان کردہ فیس کی حد پر سختی سے عمل کریں۔ وزارت کے ترجمان سعد الحماد نے کہا کہ یہ بھرتی کی سرگرمی اور لیبر خدمات کی پیش کش کے سلسلے میں لیبر قانون کے قواعد و ضوابط میں مقرر کردہ سزائوں سے بچنے کے لیے ہے۔ترجمان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مختلف قومیتوں سے تعلق رکھنے والے کارکنوں کے لیے بھرتی کی فیس کی منظورشدہ زیادہ سے زیادہ حد کی وضاحت بھی کی ہے۔ان میں یوگنڈا کے شہریوں کے لیے 9500 ریال فیس مقرر کی گئی ہے۔ تھائی لینڈ کے لیے 10000; کینیا کے لیے 10,870 ریال اور بنگلہ دیش کے لیے 13,000 ریال فیس مقررہے۔سعودی عرب اور فلپائن نے 7 نومبر سے گھریلو ملازمین سمیت مملکت میں فلپائنی کارکنوں کو بھیجنے کے بارے میں 13 ستمبر کو تعاون کی ایک یادداشت (ایم او سی)پر دست خط کیے تھے۔اس سمجھوتے پر انسانی وسائل اور سماجی ترقی کے وزیر انجینئراحمد الراجحی اور فلپائن کے محکمہ برائے تارکِ وطن کارکنان (ڈی ایم ڈبلیو) کی سکریٹری سوسن اوپل نے دست خط کیے تھے۔یہ یادداشت مملکت اور فلپائن کے مابین دوطرفہ اور تاریخی تعلقات کے تسلسل اور بہت سے معاشی پہلوں میں دونوں ممالک کے مابین مستقل تعاون کی توسیع کی عکاس ہے۔یہ کارکنوں کے انسانی حقوق کے پہلوں کے تحفظ میں فلپائن کی وزارت کی حکمت عملی کے ساتھ ایم ایچ آرایس ڈی کے نقطہ نظر کی مطابقت کی بھی عکاسی کرتی ہے۔
فلپائنی فریق نے سعودی لیبرمارکیٹ میں ان اقدامات اور خاطر خواہ اصلاحات کے بدلے میں معیار کی بلندی کی تعریف کی جس کے نتیجے میں عالمی ادارہ محنت (آئی ایل او)کے بنیادی اورتکنیکی اصولوں کے مطابق تارکِ وطن کارکنوں کے تحفظ کو تقویت ملی ہے۔
واضح رہے کہ انسانی وسائل اور سماجی ترقی کی وزارت کے تحت مساند پورٹل نے دسمبر2021 میں فلپائنی گھریلو ملازمین کے لیے ویزا جاری کرنے کی تمام درخواستوں کو معطل کردیا تھا۔ یہ اقدام فلپائن کی وزارت محنت کی جانب سے اپنے گھریلو ملازمین کو سعودی عرب میں بھیجنے کا عمل عارضی طور پر معطل کرنے کے فیصلے کے تناظر میں کیا گیا تھا