لاہور( آن لائن ) بابا گرونانک کے جنم دے کی مناسبت سے سکھوںکیلئے چلائی اسپیشل ٹرین پٹڑی سے اتر گئی۔ حادثے کے نتیجے میں متعددیاتری زخمی ہو گئے ۔ محکمہ ریلوے کی جانب سے سکھ یاتریوں کے لیے چلائی گئی پہلی اسپیشل ٹرین شیخوپورہ سیکشن پر پٹڑی سے اتر گئی۔ بابا گرونانک کے 553 ویں جنم دن کی تقریبات کے سلسلے میں اندرون سندھ اور ملک کے
دیگر شہروں سے آنے والے سکھ یاتری اسپیشل ٹرین سے ننکانہ صاحب جارہے تھے۔حادثے میں سکھ یاتری معمولی زخمی ہوئے ہیں۔محکمہ ریلوے نے اپنے ایک بیان میں حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ سکھوں کے لیے کراچی سے ننکانہ صاحب آنے والی اسپیشل ٹرین کی 9 بوگیاں شورکوٹ اور پیر محل اسٹیشن کے درمیان 7 بج کر 55 منٹ پر پٹڑی سے اتر گئیں، جس پر فوری طور پر امدادی کارروائی شروع کردی گئی۔بیان کے مطابق بیشتر مسافروں کو ٹرین کے پہلے حصے (جو ٹریک پر تھا) میں ایڈجسٹ کر کے 9:55 پر ننکانہ صاحب کے لیے روانہ کر دیا گیا ہے جب کہ بقیہ مسافروں کی روانگی کا بھی انتظام کر لیا گیا ہے۔ حادثے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔ ڈی ایس لاہور ٹیم کے ہمراہ جائے وقوع پر پہنچ رہے ہیں۔قبل ازیں ریلوے حکام نے 6 نومبر سے بھارت سے پاکستان واہگہ کے راستے آنے والے سکھ یاتریوں کے لیے بھی 3 خصوصی ٹرینیں چلانے کا اعلان کیا تھا۔ جنم دن کی تقریبات میں بھارت سے3 ہزار سکھ یاتری شرکت کریں گے، جن کے لیے ریلوے حکام نے واہگہ اسٹیشن سے 3 خصوصی ٹرینیں چلانے کا فیصلہ کیا تھا۔
بابا گرونانک کے 553 ویں جنم دن کی 3 روزہ تقریبات 6 نومبر سے ننکانہ صاحب میں شروع ہوں گی۔ اسپیشل ٹرینوں کے ذریعے سکھ یاتریوں کو ننکانہ صاحب، سچا سودا حسن ابدال لے جایا جائے گا جب کہ مرکزی تقریب ننکانہ صاحب میں 8 نومبر کو ہوگی۔ سکھ یاتری اپنی مذہبی رسومات ادا کرکے14 نومبر کو واپس لاہور گردوارہ ڈیرہ صاحب آئیں گے اور بعد ازاں 15 نومبر کو واہگہ بارڈر کے راستے واپس بھارت چلے جائیں گے ۔دوسری جانب وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی ہدایت پر انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی،سی او پی ایس سیفٹی، سی ای این اوپن لائنز اور سی ایم ای کیرج کمیٹی کا حصہ ہوں گے،کمیٹی تین روز میں ڈی ریلمنٹ کے متعلق ابتدائی رپورٹ پیش کرے گی۔