ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

ذاتی طورپر سمجھتا ہوں الیکشن کمیشن 62 ون ایف کے تحت تاحیات نااہلی کا اختیار نہیں رکھتا‘چیف جسٹس

datetime 27  اکتوبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)سپریم کورٹ نے فیصل واوڈا تاحیات نااہلی کیس کی سماعت کے موقع پرچیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے ہیں کہ ذاتی طور پر سمجھتا ہوں کہ الیکشن کمیشن 62 ون ایف کے تحت تاحیات نااہلی کا اختیار نہیں رکھتا،عدالت عظمیٰ نے اس موقع پر فیصل واوڈا

کے وکیل سے دو سوالوں کے جوابات طلب کرتے ہوئے معاملہ کی سماعت 9 نومبر تک ملتوی کر دی گئی،عدالت عظمیٰ نے پوچھا ہے کہ بتایا جائے کہ آیا ہائیکورٹ کی 62 ون ایف کے تحت ڈکلئیریشن کو سپریم کورٹ برقرار رکھ سکتی ہے یا نہیں؟کیوں نا سپریم کورٹ حقائق کی روشنی میں مکمل انصاف کے تقاضے پورے کرنے کیلئے آرٹیکل 187 کا اختیار استعمال کرے۔معاملہ کی سماعت چیف جسٹص کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔دوران سماعت جسٹس منصور علی شاہ نے پوچھاکہ جب کیس سپریم کورٹ آگیا ہے اور نظر آ رہا ہے کہ غلط ہوا تو سپریم کورٹ آرٹیکل 187 کا استعمال کیوں نا کرے؟ جس پر فیصل واوڈا کے وکیل نے موقف اپنایا کہ اختیار تو سپریم کورٹ کا بہت ہے کسی کو بھی پھانسی لگا سکتے ہیں،چیف جسصٹ نے اس موقع پر کونسل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیس کے نکات پر سوچ لیجیے، فیصل واوڈا نااہلی کیس میں نا صرف سینئیر بلکہ دو سابق چئیرمین سینیٹ وکلاء ہیں،کیس کی سماعت منگل تک ملتوی کرتے ہیں، وکیل وسیم سجاد نے اس موقع پر عدالت سے استدعا کی کہ آئیندہ ہفتے سماعت نا رکھیں گڑ بڑ لگ رہی ہے،جس پر جسٹص عمر عطاء بندیال نے حیرانگی سے پوچھا کہ آپ اگلے ہفتے گڑبڑ کی توقع کر رہے ہیں؟ بعد ازاں معاملہ کی سماعت 9 نومبر تک کے لئے ملتوی کر دی گئی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…