اسلام آباد( این این آئی)خیبر پختونخوا ہ اور پنجاب کے وزرائے اعلی نے صوبوں کی اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اختیار پارٹی چیئرمین عمران خان کو دیدیا۔پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں خیبر پختوانخواہ اور پنجاب کے وزرائے اعلی ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے،
دونوں وزرائے اعلی نے عمران خان کو اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اختیار دے دیا۔ذرائع کے مطابق خیبر پختوانخواہ اور پنجاب کے وزیر اعلی نے کہا کہ آپ جب کہیں گے اسمبلیاں تحلیل کردیں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے اجلاس میں بیشتر رہنمائوں نے پنجاب اور خیبر پختوانخواہ کی اسمبلیاں توڑنے پر اتفاق کیا، اسمبلیاں تحلیل کرنے کا حتمی فیصلہ عمران خان کریں گے۔پی ٹی آئی رہنمائوں نے کہا کہ لانگ مارچ سے زیادہ ضروری اسمبلیاں تحلیل کرنا ہے، لانگ مارچ کا مقصد بھی نئے الیکشن ہیں، اگر اسمبلیاں تحلیل ہوں گی تو نئے الیکشن خود بخود ہو جائیں گے۔علاوہ ازیں عمران خان کا اپنے خطاب میں کہنا تھاکہ مجھے پہلے ہی پتہ تھا کہ الیکشن کمیشن کیا فیصلہ سنائے گا، الیکشن کمیشن مافیا کا حصہ ہے۔اپنے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ کبھی اتنے بڑے جلسے پاکستان میں نہیں ہوئے، مجھے پہلے ہی پتہ تھا اس کا نتیجہ کیا آنا ہے، کل رات تمام اراکین کو واٹس ایپ کے ذریعے بتایا تھا، میں نے سب کو بتا دیا تھا کہ مجھے ڈس کوالیفائی کر دینا ہے۔انہوںنے کہا کہ مجھے اور نواز شریف کو ایک طرف دکھایا جا رہا ہے، نوازشریف چور ہے ، اس کے بچوں کے پاس بڑے بڑے محلات ہیں، نواز شریف اس ملک کا بڑا مجرم ہے، سیاسی جماعتیں سکڑ کر فیملی پارٹیز ہوگئی ہیں۔عمران خان نے مزید کہا کہ میری جتنی بھی زندگی ہے ان چوروں کا مقابلہ کرنے کیلئے ہے، جب تک زندہ ہوں ان کا مقابلہ کروں گا، لوگوں سے کہتا ہوں احتجاج ختم کر دیں۔انہوں نے کہا کہ مافیا پاکستان کی سب سے بڑی جماعت کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے، 25 مئی کو پولیس نے بے گناہ شہریوں پر تشدد کیا، میرے خلاف دہشت گردی کے مقدمات درج کروائے گئے، شہباز گل کے خلاف بھی دہشت گردی کے مقدمات درج کروائے گئے۔